ہائی کورٹ کی تقسیم اور تلنگانہ کو انصاف رسانی کا مطالبہ

مجسمہ گاندھی کے روبرو احتجاج ، مزید تاخیر پر پارلیمنٹ کی کارروائی میں رکاوٹ کا انتباہ

لوک سبھا میں جئے تلنگانہ کی گونج

حیدرآباد ۔ 22 ۔ جولائی(سیاست  نیوز) لوک سبھا میں آج ٹی آر ایس ارکان نے  جئے تلنگانہ کے نعرے لگائے ۔ ہائیکورٹ کی تقسیم اور تلنگانہ کے ساتھ انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے ٹی آر ایس کے ارکان نے لوک سبھا میں احتجاج کیا ۔ اجلاس کے آغاز کے ساتھ ہی جئے تلنگانہ نعرے لگاتے ہوئے ٹی آر ایس ارکان نے احتجاج منظم کیا ۔ انہوں نے تلنگانہ ہائیکورٹ کی تشکیل کی مانگ کی۔ ٹی آر ایس ارکان کے ہاتھوں میں پلے کارڈس تھے جس پر تلنگانہ ہائیکورٹ کی تشکیل کی مانگ کی گئی تھی ۔ ارکان پارلیمنٹ نے کہا کہ ریاست کی تشکیل کو  ایک سال مکمل ہوگیا لیکن ابھی ہائیکورٹ تقسیم نہیں کی گئی جو ریاست کے ساتھ سخت ناانصافی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہائیکورٹ کی عدم تقسیم کے باعث عوام کو کئی مشکلات کا سامنا ہے ۔ ٹی آر ایس ارکان پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ کے احاطہ میں واقع گاندھی جی کے مجسمہ کے روبرو احتجاج منظم کیا ۔ انہوں نے نعرہ بازی کرتے ہوئے تلنگانہ ریاست کے ساتھ انصاف کی مانگ کی۔ رکن پارلیمنٹ کویتا نے اس موقع پر کہا کہ مرکزی حکومت کو ہائیکورٹ کی تقسیم کیلئے فوری اقدامات کرنے چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کی جانب سے اس مسئلہ میں تاخیر کی صورت میں ٹی آر ایس پارلیمنٹ کی کارروائی میں رکاوٹ پیدا کرے گی ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ چندرا بابو نائیڈو کی سیاسی سازشوں کے سبب ہائیکورٹ کی تقسیم میں رکاوٹ پیدا ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ پارلیمنٹ سیشن میں وزیر قانون نے ہائیکورٹ کی تقسیم کا تیقن دیا تھا لیکن چندرا بابو نائیڈو کے مکتوب کے بعد یہ کارروائی روک دی گئی۔ کویتا نے کہا کہ اس مسئلہ کو وزیراعظم نریندر مودی سے رجوع کریں گی ۔ وزیراعظم کی جانب سے واضح تیقن تک پارلیمنٹ میں احتجاج جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے وکلاء اس مسئلہ پر مسلسل احتجاج کر رہے ہیں۔ اس موقع پر ارکان پارلیمنٹ جتیندر ریڈی ، ونودکمار ، بی نائک ، بی سمن ، وشویشور ریڈی اور دوسرے موجود تھے۔