سات وائس چانسلرس کے تقررات مسترد ہونے پر ڈاکٹر کے لکشمن کا ردعمل
حیدرآباد ۔ 28 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز) : حیدرآباد ہائی کورٹ کے فیصلہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے جس میں سات وائس چانسلرس کے تقررات کو مسترد کردیا گیا ہے ۔ بی جے پی تلنگانہ اسٹیٹ یونٹ صدر ڈاکٹر کے لکشمن نے آج کہا کہ یہ فیصلہ ٹی آر ایس حکومت کے منہ پر ایک طمانچہ ہے ۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ ایک یا دو دن انتظار کیے بغیر جب کہ یہ معاملہ عدالت میں آنے والا تھا ، ایک جی او کے ذریعہ وائس چانسلرس کے تقررات کرنا کیوں ضروری ہوگیا تھا ۔ ڈاکٹر لکشمن نے کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ کے سی آر حکومت کے پاس عدالت کا کوئی احترام نہیں ہے ۔ حکومت کو اس سے متعلق فیصلہ ہونے تک انتظار کرنا چاہئے تھا جب کہ یہ معاملہ ڈھائی سال سے حکومت کے پاس زیر التواء تھا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کے اقدام پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے بلکہ قبل ازیں جی ایچ ایم سی کے انتخابات کے دوران بھی ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کی کارروائی پر ناراضگی کا اظہار کیا تھا ۔ ڈاکٹر لکشمن نے الزام عائد کیا کہ ریاستی حکومت کے تغافل اور لاپرواہی کی وجہ تلنگانہ میں تعلیمی نظام اس قدر خراب ہوگیا ہے اور ایسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے کہ ریاست کی یونیورسٹیز کے لیے یو جی سی گرانٹ سے محرومی کا اندیشہ پیدا ہوگیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں ٹیچرس کے بغیر اسکولس ہیں اور کے سی آر کا کے جی تا پی جی مفت تعلیم کا وعدہ حکومت کا محض ایک نعرہ بن کر رہ گیا ہے ۔ انہوں نے ایمسیٹ پرچہ کے افشاء کے لیے بھی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا اور اس کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔۔