فلائی اوور کا کام روکدینے سے عوام کو پریشانی ، عدالتی فیصلہ کی جلد یکسوئی ضروری
حیدرآباد ۔ 4 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوِز ) : علاقہ ہائی ٹیک سٹی میں بائیو ڈرائیورسٹی جنکشن کے ترقیاتی کام روک دئیے گئے ہیں کیوں کہ مقامی افراد نے پراجکٹ ڈیزائن میں نقص ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے عدالت میں مقدمہ دائر کیا ہے جس کی وجہ سے ایک ماہ سے اس پراجکٹ کے کام روک دیئے گئے ہیں اور کاموں کو روک دئیے جانے کی وجہ سے اس مقام سے گزرنے والے ہزاروں افراد کو شدید مشکلات کاسامنا کرنا پڑرہا ہے اور اگر اس مقدمہ کا فیصلہ جلد از جلد نہ ہو تو بارشوں کی وجہ سے مزید مسائل جنم لے سکتے ہیں ۔ بلدیہ حیدرآباد نے 3 برس قبل سڑکوں کی جدید کاری کے لیے ایس آر ڈی پی اسکیم کے تحت 23 ہزار کروڑ روپیوں کی لاگت سے ایک اہم منصوبہ کو قطعیت دی تھی اور اس کے حصہ کے طور پر 65 کروڑ کی لاگت سے بائیو ڈرائیورسٹی جنکشن کے ترقیاتی کام اب لیت و لعل کا شکار ہونے کا اندیشہ ہے اور تقریبا 45 فیصد کام مکمل ہونے کے بعد پراجکٹ ڈیزائن میں نقص ہونے کے الزام کے تحت عدالت میں مقدمہ دائر کیا گیا ہے ۔ گچی باؤلی فلائی اوور پر سے خواجہ گوڑہ کی جانب جانے والی ٹرافک کے لیے اس سنٹر کے پاس بلدیہ ایک اور فلائی اوور تعمیر کررہا ہے اور پہلا فلائی اوور ہوگا جس پر سے گچی باولی ، خواجہ گوڑہ کی جانب جانے والی ٹرافک کو اجازت دی جائے گی ۔ یعنی گچی باؤلی فلائی اوور سے اترنے کے بعد ٹھیک پستہ ہاوز کے پاس سے فلائی اوور شروع ہو کر رائے درگم پولیس اسٹیشن کے قریب شاہ غوث ریسٹورنٹ کے سامنے ختم ہوتی ہے ۔ اور اس منصوبہ کے تحت فلائی اوور کے ساتھ ساتھ سڑک کو 215 میٹر تک توسیع دینا ہے اور اس توسیع کے لیے 27 خانگی جائیدادوں کو حاصل کرنا تھا جن میں سے بلدیہ 18 جائیدادوں کو اپنے قبضہ میں لے لیا ہے اور اس قبضہ کے عوض تقریبا 65 کروڑ روپئے ادا کئے گئے ہیں ۔ جب کہ مزید 9 جائیدادوں کو حاصل کرنا ہے مگر عدالت میں مقدمہ دائر کیا گیا ہے ۔۔