سرکاری عہدیداروں اور سیاسی قائدین کیخلاف مقدمات پر زور، ایف او سامبا سیوا راؤ
حیدرآباد۔4ستمبر(سیاست نیوز)تلنگانہ ڈیموکرٹیک فورم کے قائدین نے بھونگیر نعیم انکاونٹر میںمعاملے میںشفافیت برتنے اور نعیم کا ساتھ دینے والے تمام آئی اے ایس‘ آئی پی ایس عہدیداروں کے بشمول سیاسی قائدین کے خلاف مقدمات درج کرنے کا حکومت تلنگانہ سے مطالبہ کیا۔ آج یہاں نیو پریس کلب سوماجی گوڑ ہ میںمنعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سماجی جہدکار وقائد ٹی ڈی ایف اوسا سامبا سیوا رائو نے کہاکہ مختلف حکومتوں کی پشت پناہی میںبھونگیر نعیم نے جو جرائم انجام دئے ہیںاس کی تفصیلات کے علاوہ نعیم کے جرائم میں شامل خاکی اور کھادی پوش افراد کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے بند کیاجائے ۔ سامبا سیوا رائو نے نعیم اور اس کے گروہ کے متعلق حکومت کے پاس کافی مواد موجود ہے باوجود اسکے حکومت کی جانب سے نعیم سے تعلقات رکھنے والے افراد کے ساتھ ہمدردی کو قابلِ تشویش قراردیا۔ اوسا سامبا سیورائو نے کہاکہ نعیم کی موت کے بعد تحقیقات کے نام پر چھاپوں کے دوران پولیس کے ہاتھ لگے کئی شواہد کو منظر عام پر لانے سے گریز کیاجارہا ہے جبکہ نعیم کی تحویل سے ضبط نوٹوں کی گنتی کے لئے چار مشینوں کااستعمال کیا گیا اور یہ گنتی دو دنوں تک جاری رہی مگر ضبط رقم کے متعلق بھی پولیس کی جانب سے اب تک کوئی خلاصہ نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ مزید کہاکہ ہزار وں کروڑ کے جائیدادوں کے دستاویزات بھی ضبط کئے گئے اور ایک ڈائری بھی برآمد ہوئی جس میں خاکی اور کھادی پوش کئی بڑے نام درج ہیں۔صدر پی او ڈبلیو وی سندھیا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ نعیم ایک نامی گرامی مجرم تھا ۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ماضی میں تلگودیشم او رکانگریس حکومتوں نے نعیم کی پشت پناہی کرتے ہوئے ریاست کے جمہوری نظام کو خطرہ میںڈال دیا۔ سندھیا نے کہاکہ ٹی آر ایس پولیٹ بیور ورکن‘ ریاستی وزیرکے ڈرائیور کو دھمکانے کے بعد حرکت میںآتے ہوئے پولیس نے نعیم انکاونٹر کا ڈرامہ کیا مگر ڈرامہ کے بعد حقائق کو منظر عام پر لانے سے گریز کیاجارہا ہے۔چکوڈا پربھاکر قائد ٹی ڈی ایف نے سپریم کورٹ یا پھر ہائی کورٹ کے برسرخدمت جج کے ذریعہ نعیم انکاونٹر اور ا س کے بعد کے تمام حالات کی تحقیقات ضروری ہے۔انہوں نے کہاکہ جب نعیم نے ریڈی طبقے اور بڑے صنعت کاروں کو ہراساں کرنا شروع کیاتب جاکر حکومت تلنگانہ نیند سے جاگی جبکہ ماضی میں نعیم کے ہاتھوں کئی بے گناہ اور نکسلی مارے گئے حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی تھی کیونکہ مرنے والوں کا تعلق پسماندہ طبقات سے تھا۔انہوں نے ایم ایم تیوری‘ ایچ جے دورا‘ رویندرا رائو‘ اسٹیفن رویندرا شیوا دھر ریڈی کے بشمول نیتی ودیا ساگر‘ اوما مادھو ریڈی ‘ کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی‘ گوپال ریڈی کے خلاف بھی ایکشن لینے کا حکومت سے مطالبہ کیا جنھوں نے نعیم جیسے گینگسٹر کی پشت پناہی کرتے ہوئے اپنے ذاتی مفادات کی تکمیل عمل میںلائی۔ انہوں نے کہاکہ تلنگانہ میں سیول سوسائٹی کے تحفظ کے لئے حکومت کو ان تمام افراد کے خلاف ایکشن لینے کی ضرورت ہے جو نعیم کو گینگسٹر بنانے میں مددگار رہے۔انہوں نے فورم کی جانب سے نعیم کی تحویل سے ضبط اراضی دستاویزات اور نقد رقم کو نعیم کے مظالم کا شکار افراد میںتقسیم کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ پروفیسر سوریہ پلے سجاتا‘جانکی رام اور دیگر بھی اس پریس کانفرنس میںموجود تھے۔