ایس آئی ٹی پر بھروسہ نہیں ، سیاستدانوں اور اعلیٰ عہدیداروں کی تحقیقات ضروری : وی ہنمنت راؤ
حیدرآباد ۔ 7 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : سکریٹری اے آئی سی سی و سابق رکن راجیہ سبھا مسٹر وی ہنمنت راؤ نے مرکزی وزیر داخلہ مسٹر راجناتھ سنگھ کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے گینگسٹر نعیم انکاونٹر کی سی بی آئی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ سنہرے تلنگانہ کا خواب دیکھا کر تلنگانہ کے عوام کو مقروض کردینے کا ٹی آر ایس حکومت پر الزام عائد کیا ۔ آج اسمبلی کے میڈیا ہال میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نعیم کے انکاونٹر کے بعد اس سے تعلقات رکھنے والے سیاستدانوں اور پولیس عہدیداروں کے نام روزانہ منظر عام پر آرہے ہیں ایک سابق رکن اسمبلی نے آج ٹی آر ایس کے رکن اسمبلی کی نعیم سے تعلقات کی ڈی جی پی کو شکایت کی ہے ۔ سیاستدان اور پولیس اعلیٰ عہدیداروں کے نعیم سے تعلقات کا انکشاف ہونے کے بعد واقعہ کو دبانے کی سازش کی جارہی ہے ۔ انہیں نعیم انکاونٹر کی تحقیقات کرنے والی ایس آئی ٹی پر بھروسہ نہیں ہے ۔ یہ کیس بیرون ریاستوں کے علاوہ بیرونی ممالک تک پہونچ گیا ہے ۔ داود ابراہیم نے ایک مرتبہ بم دھماکہ کرتے ہوئے اگر ایک دن میں 10 افراد کو ہلاک کیا ہے تو گینگسٹر نعیم نے روزانہ کئی افراد کو موت کے گھات اتارا ہے ۔ مرکزی حکومت اس معاملے میں مداخلت کریں
اور متاثرین کو انصاف دلانے اور ظالموں کو سزا دلانے کے لیے اس کی سی بی آئی تحقیقات کرائے ۔ مسٹر ہنمنت راؤ نے ریاست کے 11 آبپاشی پراجکٹس کے لیے نبارڈ سے 7000 کروڑ روپئے قرض حاصل کرتے ہوئے اس کو کارنامہ کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کرنے کا تلنگانہ حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی وزیر آبپاشی مسٹر ہریش راؤ کل دہلی میں مرکزی حکومت اور نبارڈ کے درمیان طئے پائے معاہدے میں موجود تھے اور وہ تلنگانہ کے عوام کو یہ پیغام دینے کی کوشش کررہے ہیں کہ تلنگانہ کے آبپاشی پراجکٹس کے لیے فنڈز منظور ہوئے ہیں جب کہ یہ فنڈز گرانٹ نہیں بلکہ قرض ہے اور اس پر بھاری سود دینے سے بھی تلنگانہ حکومت نے اتفاق کیا ہے ۔ تقسیم آندھرا پردیش کی بل میں پرانہیتا چیوڑلہ پراجکٹ کو قومی پراجکٹ کا درجہ دینے سے اصولی طور پر اتفاق کیا تھا ۔ پڑوسی ریاست آندھرا پردیش میں پولاورم پراجکٹ کے لیے قومی درجہ حاصل کررہی ہے اور تلنگانہ حکومت قرض حاصل کرتے ہوئے عوام کو مقروض بنارہی ہے جس کی کانگریس حکومت سخت مذمت کرتی ہے ۔۔