گینگسٹرنعیم کے ساتھ تصاویر کا مسئلہ پھر موضوع بحث

محکمہ پولیس اور سیاسی حلقوں میں زبردست ہلچل ، وزیر داخلہ کا کسی ردعمل سے انکار
حیدرآباد /4 فروری ( سیاست نیوز ) گینگسٹر نعیم کے ساتھ پولیس عہدیداروں کی دعوت کرنے کے علاوہ دوسری تصاویر اچانک منظر عام پر آنے کے بعد محکمہ پولیس اور سیاسی حلقوں میں ہلچل پیدا ہوگئی ہے ۔ ریاستی وزیر داخلہ این نرسمہا ریڈی نے اس پر فوری کوئی ردعمل کا اظہار کرنے سے انکار کردیا ۔ ڈی جی پی انوراگ شرما نے اخبارات میں شائع ہوئی تصاویر کا جائزہ لینے کی ( سیٹ ) اسپیشل انویسٹیگیشن ٹیم کو ہدایت دی ہے ۔ واضح رہے کہ محکمہ پولیس نے ایک ماہ قبل ہی حیدرآباد ہائی کورٹ میں ایک حلف نامہ داخل کرتے ہوئے ادعا کیا تھا کہ انکاونٹر میں ہلاک گینگسٹر نعیم سے پولیس کا کوئی تعلق نہیں ہے ۔ لیکن اچانک تصاویر منظر عام پر آتے ہی محکمہ پولیس میں ہلچل پیدا ہوگئی ہے ۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلاہے کہ ڈی جی پی انوراگ شرما نے گینگسٹر نعیم انکاونٹر کی تحقیقات کرنے والی ایس آئی ٹی کو ہدایت دی کہ وہ ان تصاویر کا بھی گہرائی سے جائزہ لیں ۔ سیاسی قائدین نے بھی ان تصاویر پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ۔ اے آئی سی سی سکریٹری و سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ سی پی آئی کے قومی قائد نارائنا اور تلنگانہ تلگودیشم پارٹی کے ورکنگ پریسیڈنٹ و رکن اسمبلی ریونت ریڈی نے پولیس کے اعلی عہدیدار اور گینگسٹر نعیم کی تصاویر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کو مطلوب گینگسٹر کو گرفتار کرنے کے بجائے پولیس اس کے ساتھ دعوت کر رہی ہے جو انتہائی شرمناک بات ہے ۔ قانون کے محافظ ہی مجرمین کی پشت پناہی کر رہے ہیں جس سے عوام میں محکمہ پولیس کے تعلق سے غلط پیغام پہنچتا ہے ۔ ریاستی وزیرداخلہ نرسمہا ریڈی آج وشاکھاپٹنم کے دورے پر ہے ۔ انہو ںنے میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ تصاویر کی بنیاد پر نعیم کیس میں کارروائی کرنا ممکن نہیں ہے ۔ اخبارات میں شائع تصاویر پر وہ ردعمل دینا مناسب نہیں سمجھتے ۔ اس کی تحقیقات کیلئے ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی ۔ اس کی جو بھی رپورٹ ہوگی اس کے مطابق کارروائی کی جائے گی ۔ اس معاملے میں سیاسی دباؤ کو ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا ۔ انہوں نے جے اے سی کنوینر پروفیسر کودنڈا رام کو کانگریس کا کھلونا بن کر ترقیاتی کاموں میں رکاوٹ پیدا کرنے کا الزام عائد کیا ۔