گیل پائپ لائن حادثہ میں انسانی جانوں کے ضائع ہونے پر اظہار تعزیت

نئی دہلی 27جون (سیاست ڈاٹ کام) صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے آج گیل گیس پائپ لائن کے آندھرا پردیش میں ہونے والے حادثہ پر اظہار رنج کرتے ہوئے زخمیوں کی عاجلانہ صحت یابی کی خواہش ظاہر کی۔ریاستی گورنر ای ایس ایل نرسمہن کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ انہیں یہ جان کر انتہائی رنج ہوا کہ گیل کی گیس پائپ لائن ضلع مشرقی گوداوری میں دھماکہ سے پھٹ پڑی جس میں چند انسانی جانیں ضائع ہوئیں اور دیگر کئی زخمی ہوگئے انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ ریاستی حکومت اور دیگر ادارے ضروری اقدامات کررہے ہیں تا کہ فوری طبی امداد زخمیوں کو فراہم کی جاسکے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے آتشزدگی کے اس حادثہ میں جانوں کے ضائع ہونے پر اظہار رنج غم کرتے ہوئے مہلوکین کے ورثاء کیلئے 2 لاکھ روپئے ایکس گریشیا ادا کرنے کا اعلان کیا۔ وزیر اعظم نے مرکزی وزیر پٹرولیم دھرمیندر پردھان،کابینی معتمد اجیت کمار سیٹھ اور گیل کے صدر نشین بی سی ترپاٹھی سے بھی ربط پیدا کیا اور ان سے خواہش کی کہ حادثہ کے مقام پر فوری راحت رسانی کو یقینی بنایا جائے ۔ نریندر مودی نے کہا کہ ان کی دلی ہمدردیاں سو گ وار ارکان خاندان کے ساتھ ہیں اور وہ زخمیوں کی عاجلانہ صحت یابی کیلئے دعا کرتے ہیں۔ وزارت پٹرولیم اور گیل کی جانب سے ادا کی جانے والی راحت رسانی رقم کے علاوہ وزیر اعظم کے دفتر سے بھی راحت رسانی امداد فراہم کی جائے گی ۔ ضلع مشرقی گوداوری کی کلکٹر نیتو کماری پرساد نے کہا کہ تین افراد شدید زخمی ہیں جبکہ 14 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ جملہ زخمیوں کی تعداد 7 ہیں جنہیں قریبی ہسپتال میں شریک کروایا گیا ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے شدید زخمی ہونے والوں کے علاج کیلئے فی کس 50ہزار روپئے ایکس گریشیا راحت رسانی کی منظوری دی ہے۔ مرکزی وزیر پٹرولیم دھرمیندر پردھان نے حادثہ کی اعلی سطحی تحقیقات کا حکم دیا ہے ریاستی گیس کمپنی گیل انڈیا لمیٹیڈ کی پائپ لائن میں 5.30 بجے صبح آگ بھڑک اٹھی تھی جس سے 14 افراد ہلاک اور دیگر 7 زخمی ہوگئے ۔ جن میں سے تین کی حالت نازک ہے ۔ دھرمیندر پردھان نے آج 14 افراد کی زندگی ختم ہوجانے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ایک ادارہ قائم کیا جانا چاہئے جو تیل اور گیس کی صنعت میں حفاظتی اقدامات کے انتظامات کریں ۔ صنعت تیل حفاظتی ڈائرکٹر یٹ جو وزارت پٹرولیم کے تحت تیل اور گیس کے کارخانوں میں حفاظتی آڈٹ منعقد کرتی ہیں علاوہ ازیں معیاری طریقوں اور رہنمایانہ خطوط کے تعین اور ان پر عمل آوری کی دیکھ بھال کرتی ہے تاہم وزارت پٹرولیم کے اس شعبہ کو اختیارات حاصل نہیں ہیں۔ سابق وزیر تیل ایس جئے پال ریڈی نے اگست 2012 میں ادارہ کو اختیارات فراہم کرنے کی تجویز پیش کی تھی تاہم اس تجویز پر کوئی کارروائی ابھی تک نہیں کی گئی ۔ دھرمیندر پردھان نے کہا کہ انہیں اس وزارت کا جائزہ لینے کے بعد یہ دیکھ کر صدمہ پہنچا کے حفاظتی انتظامات کیلئے کوئی بااختیار ادارہ نہیںہے۔