دہشت گردی کیلئے فنڈز کی فراہمی کا کیس ۔دونوں بھائی نعیم اور نسیم ملزمین
نئی دہلی۔/8اگسٹ، ( سیاست ڈاٹ کام ) این آئی اے نے آج موافق پاکستان علحدگی پسند لیڈر سید علی شاہ گیلانی کے بیٹوں سے دہشت گردی کیلئے فنڈز کی فراہمی کی انکوائری کے سلسلہ میں پوچھ تاچھ کی۔ سرکاری ذرائع نے کہا کہ اس معاملہ میں مبینہ طور پر جماعت الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید ملوث ہے۔ گیلانی کے بڑے فرزند نعیم پیشہ سے سرجن ہیں اور چھوٹا بیٹا نسیم حکومت جموں و کشمیر کا ملازم ہے۔ نعیم کے تعلق سے سمجھا جاتا ہے کہ وہ اپنے والد کے بعد تحریک حریت کی قیادت کیلئے فطری جانشین ہیں۔ اس تحریک میں موافق پاکستان کٹر پسند گروپ شامل ہیں۔ ذرائع نے کہا کہ دونوں بھائیوں سے ٹیرر فنڈنگ کیس میں یہاں پوچھ تاچھ ہورہی ہے جس میں پاکستان نشین جماعت الدعوہ اور ممنوعہ دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کے لیڈر سعید کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ این آئی اے نے یہ کیس 30 مئی کو درج رجسٹر کرتے ہوئے علحدگی پسند قائدین کو دہشت گرد گروپوں کے ساتھ گٹھ جوڑ رکھنے کا مورد الزام ٹہرایا تھا۔ یہ کیس مختلف غیر قانونی ذرائع بشمول حوالہ سے فنڈز جمع کرنے، حاصل کرنے اور محفوظ کرنے سے متعلق ہے۔اس کیس میں یہ بات بھی شامل ہے کہ وادی میں سیکورٹی فورسیس پر سنگباری ، اسکولوں کو نذر آتش کرتے ہوئے اور دیگر سرکاری املاک کو نقصان پہنچاتے ہوئے عام زندگی متاثر کی جارہی ہے۔ تحقیقاتی ادارہ نے اس ریاست کے علاوہ ہریانہ اور قومی دارالحکومت کے کئی مقامات پر تلاشی کی ہے۔ کروڑہا روپئے مالیت کے الیکٹرانک آلات اور دیگر قیمتی اشیاء ضبط کی گئیں۔ 1990کے دہے کے اوائل میں عسکریت پسندی کی شروعات کے بعد سے یہ پہلی مرتبہ ہے کہ کسی مرکزی تحقیقاتی ایجنسی نے دہشت گردی کیلئے فنڈز کی فراہمی اور علحدگی پسند گروپوں کی سرپرستی کے سلسلہ میں دھاوے کئے ہیں۔