نئی دہلی4اگست (سیاست ڈاٹ کام ) رسوئی گیس پر سبسڈی مکمل طور پرختم کئے جانے کے حکومت کے فیصلے کو عوام مخالف بتاتے ہوئے لوک سبھا میں آج متعدد اپوزیشن ارکان نے اس پر اپنی ناراضگی ظاہر کی اور اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ آندھرا پردیش کے وشاکھاپٹنم میں ایک قومی پٹرولیم انسٹی ٹیوٹ قائم کرنے کے لئے پٹرولیم کے وزیر دھرمیندر پردھان ایوان میں بحث کے لئے پیش کئے گئے ‘انڈین پٹرولیم اینڈ اینرجی انسٹی ٹیوٹ بل 2017’ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کانگریس کے ادھیر رنجن چودھری نے حکومت پر تنقید کی۔
کہا کہ ایسے وقت میں جب بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیں 112 ڈالر فی بیرل سے کم ہوکر 45-51ڈالر فی بیرل کے ارد گرد رکی ہوئی ہیں حکومت کی جانب سے گیس سبسڈی اگلے سال تک مکمل طور پر ختم کرنے کا فیصلہ انتہائی افسوسناک ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے تقریبا 18کروڑ بی پی ایل خاندان براہ راست متاثر ہوں گے ۔