بہت دنوں کی بات ہے کہ کسی گھنے جنگل میں ایک شیر اور شیرنی رہتے تھے ۔ شیر اور شیرنی کے دو ننھے منے بچے تھے ۔ ایک دن شیر نے شیرنی سے کہا ’’ جب تک ہمارے بچے بڑے نہیں ہوجاتے اس وقت تک تم گھر میں ہی رہنا ۔ میں باہر جاکر شکار کیا کروں گا ‘‘ ۔ ایک دن شیر کو کوئی شکار نہیں ملا‘ شام کو جب وہ خالی ہاتھ لوٹ رہا تھا تو راستے میں اسے ایک گیدڑ کا بچہ نظر آیا ‘ وہ اس کو اٹھاکر شیرنی کے پاس لے آیا ۔
’’ آج مجھے اس گیدڑ کے بچے کے سوا اورکچھ نہیں ملا‘‘ شیر نے کہا ’’ تم اسے مار کھاؤ ‘ یہ ابھی چھوٹا بچہ ہے اس لئے اسے مارنا مجھے اچھا نہیں لگا ۔ اس بات پر شیرنی بولی ’’ بچہ سمجھ کر تم خود اسے مارنا پسند نہیں کرتے تب میں اسے کیسے مارسکتی ہوں ؟ میں تو دو بچوں کی ماں ہوں ۔ آج سے یہ میرا تیسرا بیٹا ہے ۔ شیرنی گیدڑ کے بچے کی دیکھ بھال کرنے لگی اور اسے بھی اپنے بچوں کی طرح پالا ۔ اسطرح تینوں بچے ساتھ ساتھ پل کر بڑے ہوئے ۔ تینوں بچے ہمیشہ ایک ساتھ رہتے ‘ ایک ساتھ کھیلا کودا کرتے ‘کبھی کبھی وہ گھر سے دور نکل جاتے اور جب کسی جانور پر نظر پڑتی تو اس کا پیچھا کرنے لگتے ۔ ایک دن کہیں سے ایک ہاتھی گھومتا ہوا اس جنگل میں آپہنچا ۔ شیر کے بچوں نے جیسے ہی ہاتھی کی طرف دیکھا وہ اس کا پیچھا کرنے لگے ، لیکن گیدڑ کا بچہ ہاتھی کو دیکھ کر گھبرا گیا۔ یہ تو ہاتھی ہے ‘اس نے چلاکر کہا ۔ اس کے پاس مت جانا تمہیں مار ڈالے گا ۔ یہ کہہ کر وہ بھاگنے لگا ۔ شیرکے بچوں نے جب اپنے بھائی کو بھاگتے دیکھا تو وہ بھی ہمت ہار گئے اور ہاتھی کا پیچھا چھوڑ کر گھر آگئے ۔ گھر پہنچ کر انہوں نے یہ بات اپنے ماں باپ کو بتائی اور کہا کہ جب وہ ہاتھی کا پیچھا کرنے لگے تو ان کا بھائی گھبرا گیا اور ساتھ دینے کے بجائے بھاگنے لگا ۔ گیدڑ کے بچے نے بھی یہ بات سن لی ‘ اسے بہت برا لگا ۔ وہ زور زور سے چلاکر کہنے لگا ’’ کیا میں کم بہادر ہوں ‘ میں ابھی ان کی ساری ہیکڑی بھلادوں گا۔ میں دنوں کو جان سے مار ڈالوں گا ۔ گیدڑ کی بات سن کر شیرنی مسکرانے لگی ۔ ’’ واہ تمہارا کیا کہنا ’’ اس نے کہا ’’ تم بڑے خوبصورت ہو ‘ بہادر ہو اور چالاک بھی ہو لیکن پتہ ہے ؟ تمہارے خاندان میں ہاتھی نہیںمارے جاتے ‘‘ ۔ لیکن گیدڑ کا بچہ شیرنی کی بات کا مطلب نہیں سمجھ سکا ۔ تمہارا کیا مطلب ہے؟ ۔ دیکھو بچے‘شیرنی نے کہا تم گیدڑ کے بچے ہو ‘ مجھے تم پر ترس آگیا تھا ‘ اس لئے میں نے تم کو اپنے بچوں کی طرح پالا ۔ میرے بچوں کو پتہ نہیںکہ تم گیدڑ ہو اب تم چپ چاپ کھسک جاؤ اور اپنے ساتھیوں میںجاکر مل جاؤ‘ ورنہ یہ بچے تمہیں مارکر کھاجائیں گے ‘‘ ۔ یہ سننا تھا کہ مارے ڈر کے گیدڑ کے رونگٹے کھڑے ہوگئے ‘ اس نے آؤ دیکھا نہ تاؤ فوراً جان بچاکر بھاگ نکلا۔