گیتا پر جسٹس دیوے کا بیان نامناسب اور غیر ضروری: سی پی ایم

نئی دہلی۔ 3؍اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام)۔ سی پی آئی ایم نے جسٹس اے آر دیوے کے اس بیان کو نامناسب اور غیر ضروری قرار دیا کہ اسکولوں میں بھگوت گیتا اور مہابھارت پڑھائی جانی چاہئے۔ سپریم کورٹ کے جج کے اس بیان کی شدید مخالفت کرتے ہوئے سی پی ایم پارٹی پولیٹ بیورو نے ایک بیان میں کہا کہ جسٹس دیوے نے آخر کس بنیاد پر پہلی جماعت سے ہی تمام اسکولوں میں مذہبی تعلیم دینے کی وکالت کی ہے؟ سرکاری اسکولوں میں لازمی مذہبی تعلیم کی ہدایت ہندوستان کے دستور میں مروج بنیادی سیکولر اُصولوں کے مغائر ہے۔ یہ بڑی بدبختی کی بات ہے کہ سپریم کورٹ کے ایک موجودہ جج نے اپنی ذاتی رائے کو عوام پر مسلط کرنے کی کوشش کی، جو اس سیکولر، جمہوری، دستوری اُصولوں کے خلاف ہے جس کے محافظ خود جج ہوتے ہیں۔ سی پی ایم پولیٹ بیورو نے مزید کہا کہ جسٹس دیوے کے ظاہر کردہ خیالات نامناسب اور غیر ضروری ہیں۔