گورکھپور۔30 اگست (سیاست ڈاٹ کام) اترپردیش کے گورکھپور میں بابا راگھوداس میڈیکل کالج میں جملہ 296 بچے رواں ماہ اگست میں فوت ہوئے ہیں جن میں سے 213 کی تولد کے فوری بعد رکھے جانے والے آئی سی یو میں موت ہوئی اور 77 دیگر انسفالیٹس وارڈ میں فوت ہوئے ، پرنسپل پی کے سنگھ نے یہ بات بتائی۔ انہوں نے کہا کہ اس سال جنوری سے اس دواخانے میں 1,250 اموات پیش آئیں جن میں زیادہ تر شیرخوار اور بچوں کے وارڈ میں ہوئیں۔ آکسیجن کے قلت سے پیداشدہ حالیہ بحران اور سانحہ کے پس منظر میں پی کے سنگھ نے دواخانے میں جانی نقصانات کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے کہا کہ 27 اور 28 اگست کو 37 بچے فوت ہوئے جن میں سے 26 این آئی سی یو سیکشن اور 11 انسفا لیٹس وارڈ میں پیش آئیں۔ چیف منسٹر اترپردیش یوگی آدتیہ ناتھ نے 12 اگست کو اس دواخانے میں پیش آئے سانحہ کے ایک روز بعد ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔ ریاستی حکومت نے ایڈیشنل چیف سکریٹری میڈیکل ایجوکیشن انیتا بھٹناگر جین کو بھی فارغ کردیا ہے۔ پرنسپال پی کے سنگھ نے کہا کہ بچوں کی اموات قبل از وقت زچگی کے نتیجہ میں پیش آنے والی مختلف پیچیدگیوں اور امراض کے سبب ہوئی جن میں معمول سے کم وزن والے بچوں کی پیدائش ، یرقان، نمونیا وغیرہ شامل ہیں۔