یدی یورپا کو حلف دستوری قواعد کی خلاف ورزی، آر سی کنٹیا کا بیان
حیدرآباد۔17 مئی (سیاست نیوز) سیکریٹری اے آئی سی سی و انچارج تلنگانہ کانگریس اُمور آر سی کنٹیا نے کہا کہ کرناٹک میں بی جے پی کو حکومت تشکیل دینے کا موقع فراہم کرنے کے خلاف 18 مئی کو سارے ملک میں احتجاج منظم کرنے کا اعلان کیا۔ آج گاندھی بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات بتائی۔ اس موقع پر قائدین مقننہ کے جانا ریڈی (اسمبلی)، محمد علی شبیر (کونسل) ، نائب صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی ملو روی بھی موجود تھے۔ کنٹیا نے کہا کہ کرناٹک میں حکومت تشکیل دینے کیلئے بی جے پی کے پاس اکثریت ہی نہیں ہے۔ گورنر نے یدی یورپا کو چیف منسٹر کے عہدہ کا حلف دلاتے ہوئے دستوری قواعد کی خلاف ورزی کی ہے جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے۔ گورنر کرناٹک کے غیردستوری فیصلے کے خلاف آل انڈیا کانگریس کمیٹی نے سارے ملک میں 18 مئی کو احتجاج منظم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تلنگانہ کے تمام اضلاع ہیڈکوارٹرس پر کانگریس کی جانب سے احتجاجی دھرنے منظم کئے جائیں گے جس میں کانگریس کے تمام سینئر قائدین شرکت کریں گے۔ قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل محمد علی شبیر نے اکثریت کے بغیر بی جے پی کو حکومت کا موقع فراہم کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ گورنر نے جمہوری اقدار کو تار تار کیا ہے۔ جے ڈی (ایس) کے قائد کمارا سوامی نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی ان کے ایک رکن اسمبلی کو خریدنے کیلئے 100 کروڑ روپئے کے ساتھ ساتھ وزارت کی بھی پیشکش کررہی ہے۔ جمہوریت کا خون ہورہا ہے اور چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر خاموش ہیں۔ لگتا ہے بی جے پی کے پلان سے کے سی آر پوری طرح واقف ہیں۔ اس لئے لب کشائی سے احتراز کررہے ہیں۔ قائد اپوزیشن کے جانا ریڈی نے کہا کہ ملک میں دستور محفوظ نہیں ہے کیونکہ دستور کے محافظ ہی غیردستوری عمل کرتے ہوئے دستوری اقدار کو داغ دار بنارہے ہیں جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ بی جے پی، گورنر جیسے عہدوں کو یرغمال بناتے ہوئے من مانی کررہی ہے اور ساری دنیا میں ہندوستان کو رسوا کررہی ہے۔ ملو روی نے کہا کہ کانگریس اور جے ڈی ایس کو تشکیل حکومت کیلئے 116 ارکان کی تائید حاصل ہے، لیکن گورنر نے 104 ارکان اسمبلی رکھنے والی بی جے پی کو حکومت تشکیل دینے کا موقع دیتے ہوئے ارکان اسمبلی کی خرید و فروخت کی حوصلہ افزائی کی ہے۔