گورنر ستیہ پال کوجموں وکشمیر کا وزیر اعلیٰ بننے کا شوق :گگن بھگت

سری نگر۔4دسمبر(سیاست ڈاٹ کام) جموں وکشمیر کی قانون ساز اسمبلی کو تحلیل کئے جانے کے خلاف سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانے والے بی جے پی کے باغی لیڈر ڈاکٹر گگن بھگت کا کہنا ہے کہ ریاستی گورنر ستیہ پال ملک ریاست کا وزیر اعلیٰ بننے کا شوق رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گورنر موصوف کے پاس اسمبلی کو تحلیل کرنے کا کوئی جواز نہیں تھااور اُن کی طرف سے پیش کی گئی وجوہات کی کوئی بنیاد نہیں ہے ۔گگن بھگت نے کہا کہ گورنر ستیہ پال ملک کہتے ہیں کہ جس دن پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے حکومت تشکیل دینے کا دعویٰ پیش کے لئے مکتوب فیکس کرنے کی کوشش کی تھی، اس دن عید میلاد النبی(ص) ہونے کے باعث راج بھون کے رسوئی گھرکے تمام ملازم چھٹی پر تھے ، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ گذشتہ تین دہائیوں سے راج بھون کے رسوئی گھر میں کوئی مسلم رسوئیہ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ بی جے پی والے پی ڈی پی، این سی اور کانگریس کے گرینڈ الائنس سے ڈرگئے تھے اور انہوں نے دلی فون کرکے بتایا کہ ہمیں کسی طرح بچالو اور نتیجتاً اسمبلی کو اچانک اور فوراً تحلیل کیا گیا۔گگن بھگت جنہوں نے ریاستی اسمبلی کو اچانک تحلیل کرنے کے خلاف گذشتہ روز سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی، نے جموں میں نامہ نگاروں کو بتایا ‘مجھے لگتا ہے کہ انہیں (گورنر کو) وزیر اعلیٰ بننے کا کافی شوق ہے ۔ وہ تو ایک سیاستدان رہے ہیں۔ انہوں نے تین چار جماعتیں بھی بدلی ہیں۔ پہلے کانگریس میں رہے ، پھر سماج وادی پارٹی، پھر بی جے پی۔ ان کی بیان بازی سے تو لگتا ہے کہ وہ جموں وکشمیر کے حکومتی معاملات چلانے میں بہت زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں’۔