حیدرآباد ۔ 26۔ اپریل (سیاست نیوز) عثمانیہ یونیورسٹی صدی تقاریب کا آغاز طلبہ کے احتجاج کے خوف کے درمیان ہوا اور طلبہ کو کسی بھی احتجاج سے روکنے کیلئے لمحہ آخر میں پروگرام میں تبدیلی کی گئی اور گورنر ای ایس ایل نرسمہن اور چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے تقریر نہیں کی۔ بتایا جاتا ہے کہ یونیورسٹی حکام کو اس بات کا اندیشہ تھا کہ طلبہ افتتاحی تقریب کے موقع پر احتجاج کرسکتے ہیں۔ حالیہ دنوں میں یونیورسٹی کے طلبہ نے گورنر اور چیف منسٹر کی یونیورسٹی کیمپس میں آمد کی مخالفت کی تھی ۔ ان حالات میں وائس چانسلر اور دیگر ذمہ داروں نے جب طلبہ سے بات چیت کی تو بتایا جاتا ہے کہ انہوں نے شرط رکھی کہ تقریب سے گورنر اور چیف منسٹر کے خطاب کے پروگرام کو حذف کردیا جائے۔ انہیں گورنر اور چیف منسٹر کی شرکت پر اعتراض نہیں ہوگا ۔ تاہم وہ اگر تقریر کرتے ہیں تو احتجاج ہوسکتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق کل رات دیر گئے حکومت نے اس شرط کو منظور کرلیا اور گورنر اور چیف منسٹر کے علاوہ مرکزی وزیر بنڈارو دتاتریہ اور ڈپٹی چیف منسٹر کڈیم سری ہری کی تقریر کے پروگرام کو بھی منسوخ کردیا گیا۔ تقریب کے پرامن اختتام پر نہ صرف یونیورسٹی حکام بلکہ پولیس نے راحت کی سانس لی ہے۔
** صد سالہ تقاریب کی افتتاحی تقریر میں اہم شخصیتوں کو کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔ ریاستی وزراء اہم شخصیتوں ، ہائی کورٹ ججس اور دیگر شخصیتوں کیلئے نشستیں الاٹ کی گئی تھیں لیکن ان پر غیر متعلقہ افراد دیکھے گئے ۔ یونیورسٹی کے والینٹرس وی آئی پیز کی رہنمائی کیلئے موجود نہیں تھے۔ کئی اہم شخصیتوں نے شکایت کی کہ شدید گرمی کے باوجود انہیں پینے کا پانی بھی فراہم نہیں کیا گیا جبکہ وہ تقریب کے آغاز سے ایک گھنٹہ قبل پہونچ چکے تھے ۔افتتاحی تقریب میں شریک دیگر سینکڑوں افراد کو بھی گرمی کی شدت سے گزرنا پڑا کیونکہ وہ دیڑھ گھنٹہ قبل پہنچ چکے تھے ۔ سیکوریٹی حکام نے احتیاطی اقدامات کے طور پر مدعوئین کو مقررہ وقت سے قبل پہنچنے کی ہدایت دی تھی۔
** اردو ذریعہ تعلیم کی پہلی یونیورسٹی کی صد سالہ تقاریب میں اردو زبان کو نظرانداز کردیا گیا۔ یونیورسٹی میں جگہ جگہ تلگو اور انگریزی میں خیرمقدمی کمانیں لگائی گئی تھی لیکن اردو کا کہیں پتہ نہیں تھا۔ یونیورسٹی کے بانی نواب میر عثمان علی خاں کی تصویر آویزاں کرنا تک یونیورسٹی حکام کو گوارا نہیں ہوا ، حالانکہ تقریب میں شریک مندوبین کا احساس تھا کہ اسٹیج پر آصف سابع کی تصویر آویزاں کی جانی چاہئے تھی ۔
صدر جمہوریہ کے اعزاز میں
راج بھون میں ظہرانہ
حیدرآباد۔/26اپریل، ( این ایس ایس ) صدر جمہوریہ پرنب مکرجی آج عثمانیہ یونیورسٹی صد سالہ تقاریب میں شرکت کے بعد راج بھون پہنچے۔ گورنر ای ایس ایل نرسمہن نے انہیں شال اڑھائی اور توصیف نامہ پیش کرتے ہوئے خیرمقدم کیا۔ بعد ازاں گورنر نے صدرجمہوریہ کے اعزاز میں ظہرانہ ترتیب دیا۔ بعد ازاں پرنب مکرجی، نرسمہن اور ڈپٹی چیف منسٹر محمود علی نے ’ ایفلو ‘ کے پہلے کانوکیشن میں شرکت کی۔ اس موقع پر چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ، ڈپٹی چیف منسٹر کڈیم سری ہری، مرکزی وزیر بنڈارودتاتریہ، رکن پارلیمنٹ کیشو راؤ، میئر بی رام موہن اور دیگر موجود تھے۔