گورنر اروناچل پردیش کا مستعفی ہونے سے انکار

صدرجمہوریہ برطرف کریں، حکم ملتے ہی راج بھون چھوڑ دوں گا : جیوتی پرساد راج کھوا
گوہاٹی ۔6 ستمبر ۔(سیاست ڈاٹ کام) گورنر اروناچل پردیش جیوتی پرساد راج کھوا نے دعویٰ کیا ہے کہ مرکز نے انھیں صحت کی بنیادوں پر مستعفی ہوجانے کیلئے کہا ہے لیکن وہ ایسا نہیں کریں گے اور وہ چاہتے ہیں کہ صدرجمہوریہ انھیں برطرف کریں۔ انھوں نے گوہاٹی کے ایک ٹی وی نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے کہا وہ چاہتے ہیں کہ صدرجمہوریہ انھیں برطرف کریںوہ مستعفی نہیں ہوں گے ۔ صدرجمہوریہ کو ناراضگی ظاہر کرنی چاہئے ۔ حکومت اس معاملہ میں دستور کی دفعہ 156 کا استعمال کرے۔ راج کھوا نے کہا سپریم کورٹ کی جانب سے انھیں سرزنش کرنے کے بعد اروناچل پردیش میں کانگریس حکومت بحال ہوگئی ۔ اس کے چند ہفتوں بعد مرکز نے ان سے کہاکہ وہ صحت کی بنیاد پر مستعفی ہوجائیں۔ انھوں نے کہا وہ بیماری سے مکمل صحتیاب ہوچکے ہیں اور اپنی ذمہ داری پوری طرح نبھارہے ہیں اگر حکومت چاہتی ہے کہ میں اس عہدہ سے سبکدوش ہوجاؤں تو اس کے لئے وزیراعظم اور ان کی کابینہ کو صدرجمہوریہ سے سفارش کرنی چاہئے ۔ اس کے بعد صدرجمہوریہ دستور کی مخصوص دفعہ کے تحت انھیں حکم جاری کریں گے ۔ انھوں نے کہاکہ درجہ چہارم کے سرکاری ملازم کو بھی اگر حکومت سبکدوش کرنا یا رخصت دینا چاہے تو تحریری طورپر احکامات جاری کئے جاتے ہیں وہ تو گورنر ہیں اور یہ دستوری عہدہ ہے ۔ گورنر اروناچل پردیش نے کہا کہ 27 اگسٹ کی شب گوہاٹی کی ایک معروف شخصیت نے فون پر انھیں اطلاع دی کہ حکومت چاہتی ہے کہ وہ صحت کی بنیاد پر مستعفی ہوجائیں ۔ راج کھوا نے کہاوہ حیرت اور صدمہ کا شکار ہوگئے اور انھیں کافی ہتک محسوس ہوئی۔ میں نے اطلاع دینے والے شخص سے کہاکہ حکومت میں جو بھی ایسا چاہتا ہے ان سے راست بات کرنے کیلئے کہیں ، اس کے بعد کوئی کال موصول نہیں ہوا ۔ پھر انھوں نے مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے ربط قائم کیا اور جاننا چاہا کہ یہ صحیح ہے یا غلط لیکن وزیرداخلہ نے واضح طورپر ٹیلی فون پر ان سے کہاکہ وہ اس بارے میں کچھ نہیں جانتے ۔ اس کے برعکس انھوں نے کہاکہ وہ اروناچل پردیش میں اچھا کام کررہے ہیں لیکن جب میں نے ایک اور مرکزی وزیر سے بات کی انھوں نے 30 اگسٹ کو دوبارہ کال کرکے مجھے بتایا کہ اعلیٰ سطح پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ وہ صحت کی بنیاد پر مستعفی ہوجائیں اور 31 اگست تک یہ عہدہ خالی کردیں۔ انھوں نے کہاکہ صدرجمہوریہ کا حکم ملتے ہی وہ راج بھون چھوڑنے کیلئے تیار ہیں ، انھوں نے اپنا سامان 30 اگسٹ کو ہی باندھ لیا اور آفس میں یہ ہدایت دی کہ برطرفی کا حکم ملتے ہی فوری مطلع کریں۔