لکھنو ؍ گوہاٹی ۔ 23 نومبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) گورنر پی بی اچاریہ کے متنازعہ ریمارکس پر تنقیدوں کا سلسلہ آج زور پکڑ گیا جس میں بی ایس پی اور ناگالینڈ کی کانگریس یونٹ بھی چیف منسٹر ترون گوگوئی کے ساتھ شامل ہوگئی جنھوں نے گورنر موصوف کی عاجلانہ برطرفی کا مطالبہ کیا ہے ۔ گورنر پر شدید تنقید میں متنازعہ سماج وادی پارٹی لیڈر اعظم خان نے بھی کہا کہ مسلمان پاکستان کے مقابل ’قبرستان‘ کو ترجیح دیں گے اور تجویز رکھی کہ گورنر موصوف خود نیپال کیوں نہیں چلے جاتے جب کہ انھیں یہاں مسائل نظر آرہے ہیں ۔ اچاریہ نے ہفتہ کو ’’ہندوستان ہندوؤں کے لئے ‘‘ کے اپنے ریمارک کے ذریعہ تنازعہ چھیڑ دیا تھا اور گزشتہ روز اُن کی وضاحتی کوشش رائیگاں گئیں بلکہ معاملہ اور سنگین ہوگیا ۔ اچاریہ گورنر ناگالینڈ ہیں جنھیں آسام کی اضافی ذمہ داری بھی سونپی گئی ہے ۔ بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے مطالبہ کیا کہ اچاریہ کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے ۔ انھیں فوری برطرف کرتے ہوئے قواعد کے مطابق عمل کیا جائے ۔