ہندوتوا طاقتیں ملک کو ہندو راشٹر بنانے کوشاں ، وی ہنمنت راؤ کا سخت ردعمل
حیدرآباد ۔ 23 ۔ نومبر : ( سیاست نیوز ) : سکریٹری اے آئی سی سی و رکن راجے سبھا وی ہنمنت راو نے گورنر آسام پی جی آچاریہ کے ریمارکس کی وضاحت کرنے کا مرکزی مملکتی وزیر لیبر بنڈارو دتاتریہ سے مطالبہ کیا ۔ واضح رہے کہ کل شہر میں منعقدہ ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر کی موجودگی میں کانگریس کے سینئیر قائد نے کہا تھا کہ ہندوتوا طاقتیں سیکولر ہندوستان کو ہندو راشٹرا میں تبدیل کرنے کی منظم سازش کررہے ہیں ۔ اسی پروگرام میں موجود مرکزی وزیر لیبر بنڈارو دتاتریہ نے ہنمنت راؤ کے ریمارکس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت سیکولر نظریات پر عمل کررہی ہے ۔ گاندھی بھون میں ہنمنت راؤ نے آج کہا کہ گورنر آسام کا تازہ بیان کہ ہندوستان ہندوؤں کا ہے ۔ مسلمان پاکستان یا بنگلہ دیش چلے جائیں کا حوالہ دیتے ہوئے بنڈارو دتاتریہ سے اس پر وضاحت طلب کی اور کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ بی جے پی کے زیر قیادت این ڈی اے حکومت عوامی تائید سے محروم ہوگئی ہے ۔ بہار کے نتائج اس کا ثبوت ہے ۔ نریندر مودی اور بی جے پی نے جو بھی وعدے کئے ہیں اس پر کوئی عمل آوری نہیں ہوئی ہے ۔ حکومت کی ناکامی سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے ایک منظم سازش کے تحت ملک میں عدم روا داری کی فضاء پھیلائی اور مختلف طریقوں سے اقلیتوں کے جذبات کو بھڑکاتے ہوئے ملک کے سیکولرازم کو نقصان پہونچانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے ۔ انہوں نے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کی جانب سے بی سی تحفظات کی حد بندی جامع انداز میں نہ ہونے کی شکایت کرتے ہوئے کمشنر بلدیہ کو اس پر دوبارہ نظر ثانی کرنے کا مشورہ دیا اور چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر کی اپیل پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے شہر میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کے لیے اپنے ایم پی فنڈ سے 25 لاکھ روپئے دینے کا اعلان کیا اور کمشنر حیدرآباد سے مطالبہ کیا کہ عنبر پیٹ کے علاقے میں سی سی کیمرے نصب کریں ۔۔