پاناجی 23 جون (سیاست ڈاٹ کام )گوا کے وزیر سدین دھوا لیکر کے مبینہ جعلی ڈگری تنازعہ کے پس منظر میں گورنر مرید ولا سنہا نے کہا کہ سماج کو برے عناصر سے پاک کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں کئی خراب چیزیں پائی جاتی ہیں جس طرح ایک عورت چاول سے کنکر چن کر الگ کرتی ہے اسی طرح ہمیں بھی ایسے عناصر کو نکال باہر کرنا چاہئے ۔ انسانی سماج بہت بڑا ہے اور سماج میں جو کچھ بھی آلودگی ہے ایسا کرنے سے بتدریج ختم ہوگی ۔ گورنر سے عام آدمی پارٹی کے الزامات کے بارے میں پوچھا گیا جس کے مطابق وزیر نے انتخابی حلفنامہ میں تعلیمی قابلیت کے تعلق سے غلط اطلاع دی ہے ۔ عام آدمی پارٹی نے گوا کے وزیر پی ڈبلیو ڈی دھوا الیکر پر الیکشن کمیشن کے روبرو غلط حلفنامہ پیش کرنے کا الزام عائد کیا ۔ انہوں نے بی ایس سی ڈگری حاصل ہونے کا دعوی کیا ہے جبکہ وہ چوگولے مرگاوں سے گریجویشن مکمل کرنے میں ناکام رہے ہیں ۔ عام آدمی پارٹی نے پیر کو اپنے دعوی کی تائید میں دستاویز پیش کئے انہوں نے کہا کہ انتخابی حلفنامہ میں وزیر نے غلط بیانی سے کام لیا ہے تاہم دھوالیکر اپنے حلفنامہ پر قائم ہیں۔ گوا کے عام آدمی پارٹی سکریٹری والمیکی نائک نے چوگولے کالج سے 1978-79 میں کامیاب امیدواروں کی فہرست پیش کی ۔ دھوالیکر کے مطابق انہو ںنے 1978-79میںچوگولے کالج سے گریجویشن کیا ہے ۔ نائیک نے بتایا کہ کالج کی جانب سے فراہم کردہ فہرست میں 1978 کے علاوہ 1979 اور 1980 میں بھی بی ایس سی کامیاب طلبا کی فہرست فراہم کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دھوالیکر کا نام کسی بھی فہرست میں درج نہیں ہے۔ ایم جی پی لیڈر دھوالیکر سے جب اس سلسلہ میں ربط قائم کیا گیا تو انہوںنے کہا کہ حلفنامہ میں فراہم کی گئی اطلاع درست ہے اور وہ اسی پر قائم ہیں ۔ اگر عام آدمی پارٹی چاہے تو الیکشن کمیشن سے شکایت کرسکتی ہے ۔ نائیک نے یونیورسٹی بمبئی سے مارک شیٹس کی نقل بھی پیش کی جس میں دکھایا گیا ہے کہ دھوالیکر نے اپریل 1979 اور اکٹوبر 1979 میں بی ایس سی امتحانات میں شرکت کی لیکن ناکام رہے ۔