پاناجی /27 فروری (سیاست ڈاٹ کام) وشوا ہندو پریشد نے آج کہا کہ وہ مقامی عوام کی خواہش پر گوا میں بھی ’’گھرواپسی‘‘ پروگرام کا اہتمام کرے گی۔ وی ایچ پی کے کنوینر برائے گوا و مہاراشٹرا دادا ویدک نے کہا کہ ہزاروں سال قبل گوا کے ہندوؤں نے عیسائیت قبول کی تھی، اگر وہ واپس آنا چاہتے ہیں اور وی ایچ پی سے ربط پیدا کرتے ہیں تو ہم ان کی دوبارہ ہندو دھرم میں واپسی میں ان کی مدد کریں گے۔
چینائی میں 10 اور کیرالا میں 5 افراد دوبارہ ہندو دھرم میں واپس
چینائی سے موصولہ اطلاع کے بموجب 10 افراد نے آج ہندو منانی کے زیر اہتمام منعقدہ ایک تقریب میں دوبارہ ہندو دھرم اور اپنے سابقہ نام اختیار کرلئے۔ اس سوال پر کہ ان افراد کی شناخت کیسے کی گئی؟ صدر تنظیم کے ستیش نے کہا کہ اس سلسلے میں ایک مہم چلائی گئی تھی۔ عوام سے اپیل کرتے ہوئے وقیے تقسیم کئے گئے تھے اور اعلان کیا گیا تھا کہ اگر کوئی ہندو دھرم میں واپس آنا چاہتا ہو تو اس کی مدد کی جائے گی۔ انھوں نے ادعا کیا کہ ہندو دھرم میں واپسی کے لئے کسی پر جبر نہیں کیا گیا۔ تریسور سے موصولہ اطلاع کے بموجب ایک ہی خاندان کے 5 افراد نے سنگھ پریوار کے اقدام ’’گھرواپسی‘‘ کے تحت دوبارہ ہندو دھرم اختیار کرلیا۔ اس تبدیلی سے واقف ذرائع کے بموجب ویلا وائی کے ایک ہی خاندان کے پانچ افراد نے ایک تقریب میں جو پالیکڑ کے ایک مندر میں وی ایچ پی اور بجرنگ دل کے زیر اہتمام منعقد کی گئی تھی، دوبارہ ہندو دھرم اختیار کرلیا۔