گوا میں سیاسی صورتحال کا جائزہ لینے مرکزی ٹیم کی آمد

حلیف جماعتوں کو پارٹی میںضم کرنے بی جے پی کی مساعی ۔ کانگریس کی حالات پر گہری نظر ‘ حکومت سازی پر بھی غور

پاناجی 16 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) گوا میںچیف منسٹر منوہر پریکر کی علالت کی وجہ سے پیدا شدہ سیاسی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے برسر اقتدار بی جے پی کی ایک تین رکنی مرکزی مبصرین کی ٹیم یہاں پہونچ گئی ہے ۔ اپوزیشن جماعت کانگریس کا کہنا ہے کہ وہ ریاست کی صورتحال پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہے ۔ 62 سالہ منوہر پریکر مسلسل علیل ہیں۔ گذشتہ آٹھ ماہ میں انہیں کئی مرتبہ دواخانہ میں شریک کرنا پڑا ہے جن میں تین ماہ تک وہ امریکہ میں بھی زیر علاج رہے ہیں۔ پریکر کو کل بھی طبیعت خراب ہوجانے پر دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائینسیس میں شریک کیا گیا ہے ۔ کچھ میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی گوا میں چیف منسٹر پریکر کی صحتیابی تک کسی متبادل کے امکان پر بھی غور کر رہی ہے ۔ بی جے پی نے اپنے قومی جنرل سکریٹریز ایل سنتوش اور رام لال کے علاوہ گوا انچارچ وجئے پورانک کو ریاست میں صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے روانہ کیا ہے ۔ پارٹی یہاں علاقائی جماعتوں اور آزاد ارکان اسمبلی کی تائید سے اقتدار پر آئی ہے ۔ بی جے پی کے ریاستی صدر ونئے تنڈولکر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی ٹیم کے ارکان اتوار اور پیر کو ریاستی قائدین اور اتحادی حلیفوں کے ساتھ کئی اجلاس منعقد کرینگے ۔ بی جے پی کی حلیف جماعتوں میں گوا فارورڈ پارٹی ‘ مہاراشٹرا وادی گومنتک پارٹی اور آزاد ارکان شامل ہیں۔ بی جے پی لیڈر مائیکل لوبو نے جو گوا اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر ہیں بتایا کہ پارٹی کے نمائندے حلیفوں سے تجویز کرینگے کہ انہیں بھی اب بی جے پی میں ضم ہوجانا چاہئے ۔ انہوں نے بتایا کہ گوا فارورڈ پارٹی اور مہاراشٹرا وادی گومنتک پارٹی کو تجویز پیش کرتے ہوئے کہا جائیگا کہ وہ بی جے پی میں شامل ہوجائیں۔ اس کے بعد ہی ہم ایسے مسائل پر غور کرینگے کہ چیف منسٹر کسے ہونا چاہئے یا کس کو ذمہ داری سونپی جائیگی ۔ بی جے پی کے 40 رکنی گوا اسمبلی میں 14 ارکان اسمبلی ہیں جبکہ گوا فارورڈ پارٹی اور ایم جی پی کے تین تین ارکان ہیں۔ بی جے پی کو تین آزاد ارکان کی تائید بھی حاصل ہے ۔ اپوزیشن کانگریس کے 16 ارکان اسمبلی ہیں جبکہ این سی پی کا ایک رکن ہے ۔ اس دوران کانگریس نے آج کہا ہے کہ وہ گوا میں صورتحال پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہے اور وہ حکومت تشکیل دینے کے امکان پر بھی غور کرسکتی ہے تاہم ریاست کے مفادات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا ۔ آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے سکریٹری انچارچ گوا امور کے چیلا کمار نے کہا کہ ہمارا موقف بہت واضح ہے ۔ ہم یقینی طور پر تمام امکانات کا جائزہ لیں گے تاہم اس کا مطلب یہ نہیں ہوگا کہ ہم اپنے نظریات پر کوئی سمجھوتہ کرینگے یا گوا کے عوام کے مفادات کی فکر نہیں کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم گوا عوام کے مفادات پر سمجھوتہ کرتے ہوئے اقتدار حاصل کرنے کیلئے جلد بازی میں نہیں ہیں۔ کانگریس پارٹی گوا کے عوام کو جوابدہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی ریاست میں صورتحال پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے تمام ارکان اسمبلی متحد ہیں۔ ہم حالات کا جائزہ لے رہے ہیں ۔ برسر اقتدار اتحاد میں داخلی اختلافات پہلے ہی پیدا ہوگئے ہیں۔ کابینی وزرا نے ایک دوسرے پر الزام تراشیاں شروع کردی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گوا میں تمام ارکان اسمبلی کو پارٹی خطوط سے بالاتر ہوتے ہوئے ریاست کے مفادات کیلئے ایک موقف اختیار کرنا چاہئے ۔