گنیش نمرجن ،حسین ساگر کی آبی آلودگی میں مزید اضافہ

حیدرآباد۔7 اکٹوبر (سیاست نیوز) گنیش تہوار کے گیارہ دن کے دوران حسین ساگر کی آبی آلودگی میں اضافہ ہوا ہے اس کا اندازہ سرکاری اعداد و شمار بتاتے ہیں ۔ تلنگانہ اسٹیٹ پلیوشن کنٹرول بورڈ (ٹی ایس پی سی بی ) سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق گنیش تہوار کے دوران حسین ساگر کی آبی آلودگی میں 6 نشانات کا اضافہ ہوا ہے ۔ عہدیداروں نے کہا ہے کہ گنیش تہوار سے قبل حسین ساگر کی آبی آلودگی کا جو گراف تھا میں گنیش تہوار کے 11 دنوں کے بعد 6 نشانات کا اِضافہ ہوا ہے۔ تلنگانہ اسٹیٹ پولیوشن کنٹرول بورڈ سے جاری کردہ اعدادوشمار میں کہا گیا ہے کہ حسین ساگر میں مختلف مقامات کے پانی کا تجزیہ کیا جانے پر اندازہ ہوا کہ گوتم بدھ کے مجسمے کے قریب ’’تحلیل شدہ آکسیجن ‘‘ کی مقدار صفر رہی جو کہ گینش نمرجن کے دوران کیا جانے والا تجزیہ ہے ۔ تحلیل شدہ آکسیجن دراصل پانی میں دستیاب آکسیجن کی وہ مقدار ہوتی ہے جو کہ آبی زندگی کے لیے ضروری ہوتی ہے۔ تلنگانہ اسٹیٹ پلیوشن کنٹرول بورڈ کے مطابق پانی میں تحلیل شدہ آکسیجن کی مقدار فی لیٹر پانی میں 3 تا 4 ملی گرام سے کم نہیں ہونا چاہیے اگر اس سے مقدار کم ہوگی تو آبی زندگی کو خطرہ لاحق ہوتا ہے ۔ علاوہ ازیں پانی کے جس حصے میں آکسیجن کی مقدار 2 ملی گرام سے کم ہو تو اسے ’’مردہ زون ‘‘ قرار دیا جاتا ہے اور اس پانی میں آبی زندگی کا وجود ہی نہیں ہوتا۔ حسین ساگر میں گنیش کے ساتھ ڈالی جانے والی دیگر اشیاء کی وجہ سے میں پانی میں تحلیل شدہ آکسیجن کی مقدار گھٹ گئی ہے اور پانی اور بھی زیادہ آلودہ ہوچکا ہے ۔ حسین ساگر میں گنیش نمر جن اور اس کے ساتھ ڈالے جانے والے دیگر مادوں کی وجہ سے پانی کا بائیوکیمیکل آکسیجن ڈیمانڈ بڑھ گیا ہے جو کہ آبی آلودگی میں اضافے کا اصل وجہ ہوتا ہے۔