گنیش مورتیوں کا دوسرے دن بھی وسرجن

شہر میں ٹریفک کی آمد و رفت متاثر ‘ حسین ساگر میں 22ہزار مورتیوں ڈالی گئیں
حیدرآباد ۔ 28 ۔ ستمبر (سیاست نیوز) مرکزی گنیش جلوس کے دوسرے دن بھی مورتیوں کا وسرجن جاری رہا جس کے سبب دونوں شہروں میں ٹریفک بری طرح متاثر ہوئی۔ شہر کے 5 زونس سے تعلق رکھنے والی گنیش مورتیوں کا وسرجن آج رات اختتام کو پہنچا۔ حسین ساگر جھیل اور اس کے اطراف واکناف علاقوں میں ٹریفک کا بہاؤ شدید طورپر متاثر ہوگیا جبکہ لکڑی کاپل، نامپلی ، عابڈس ، حمایت نگر، پنجہ گٹہ ، معظم جاہی مارکٹ ، بنجارہ ہلز ، وجئے نگر کالونی ، مانصاحب ٹینک اور دیگر علاقوں میں ٹریفک کا اژدھام دیکھا گیا۔ حالانکہ پولیس کمشنر نے گنیش وسرجن صبح ختم ہونے کا اشارہ دیا تھا لیکن یہ سلسلہ شام جاری رہا۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ سال 2015 ء میں گنیش وسرجن کے دوران تقریباً 22 ہزار مورتیوں کا وسرجن حسین ساگر جھیل میں عمل میں لایا گیا۔ آج شام 7 بجے یہ موصولہ اطلاع ملنے تک 900 سے زائد مورتیاں وسرجن کیلئے قطار میں دیکھی گئیں۔ ٹریفک بری طرح متاثر ہونے کے باوجود ٹریفک پولیس عملہ بے بس دکھائی دیا اور اس سال وسرجن جلوس کے حالات کے پیش نظر تمام اسکولس بند رہے جبکہ سکریٹریٹ اور دیگر دفاتر کو جانے والے افراد کو ڈیوٹی پر جانے کیلئے کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔ واضح رہے کہ کل بالاپور سے شروع ہونے والے مرکزی گنیش وسرجن جلوس تاخیر سے نکالا گیا جس کے سبب دیگر مورتیاں بھی حسین ساگر جھیل مقررہ مدت کے مطابق پہنچنے میں ناکام رہی۔ پولیس کی جانب سے خصوصی کرین کے انتظامات کے باوجود بھی وسرجن میں تاخیر ہوئی۔ آج شام 59 فٹ اونچا خیریت آباد گنیش مورتی کا بھی وسرجن عمل میں لایا گیا جس کیلئے پولیس نے آج خصوصی انتظامات کئے تھے اور اس موقع پر بھی علاقہ خیریت آباد سوماجی گوڑہ اور دیگر علاقوں میں ٹریفک درہم برہم ہوگئی۔ بنڈلہ گوڑہ میں واقع بالاچیرو میں بھی گنیش مورتیوں کا وسرجن عمل میں لایا گیا تھا اور آج رات وسرجن میں شرکت کرنے والے افراد کی جانب سے پانی کے پائپ کو نقصان پہنچایا گیا جس کے سبب پانی کثیر تعداد میں سڑک پر جمع ہوگیا اور عوام میں سنسنی پھیل گئی۔