کراچی ؍ اسلام آباد ۔ 3 اگست (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے گلگت ۔ بالتستان خطہ میں نامعلوم دہشت گردوں نے بارہ اسکولوں کو جن میں سے نصف تعداد لڑکیوں کے اسکول کی تھی، کو جلا کر راکھ کردیا جس کے بعد مقامی افراد نے تعلیمی اداروں کے تحفظ کا مطالبہ کرتے ہوئے زبردست احتجاج کیا۔ یاد رہیکہ اس خطہ میں تعلیمی اداروں کو اکثر و بیشتر دہشت گرد نشانہ بناتے ہیں۔ گلگت سے 130 کیلو میٹر دور چلاس مستقر میں واقع اسکولس کو گذشتہ رات نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے نہ صرف اسکولوں کو نذرآتش کیا بلکہ فرنیچر کو بھی نقصان پہنچایا۔ دریں اثناء پولیس سپرنٹنڈنٹ راؤ اجمل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ 12 اسکولوں کو دہشت گردوں نے نشانہ بنایا جن میں سے چھ اسکولس لڑکیوں کے تھے۔ حملہ آور مفرور بتائے گئے ہیں۔ دوسری طرف کمشنر آف پولیس عبدالوحید شاہ نے کہا کہ بم دھماکے کے کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں۔ عہدیداروں کا کہنا ہیکہ جن اسکولوں کو نشانہ بنایا گیا ان میں سے کچھ اسکولس ہنوز زیرتعمیر تھے۔ نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی بھی طالبان کی گولی کا نشانہ 2012ء میں اس وقت بنی تھی جب اس نے لڑکیوں کی تعلیم کی وکالت کی تھی تاہم برطانیہ میں علاج کے بعد ملالہ کی جان بچ گئی تھی اور بعدازاں اسے بین الاقوامی شہرت حاصل ہوئی تھی۔