گلوبرینا ٹکنالوجیز سے بورڈ آف انٹر میڈیٹ کا کنٹراکٹ ختم

حیدرآباد ۔ 11 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : ریاست تلنگانہ میں انٹر میڈیٹ امتحانی نتائج میں مبینہ بے قاعدگیوں و دھاندلیوں کے لیے مکمل ذمہ دار گلوبرینا ٹکنالوجیز کمپنی کے ساتھ تلنگانہ ریاستی بورڈ آف انٹر میڈیٹ ایجوکیشن نے اپنے کنٹراکٹ کو ختم کردیا ہے اور اس طرح آئندہ دنوں میں منعقد ہونے والے انٹر میڈیٹ اڈوانسڈ سپلیمنٹری امتحانی نتائج کی تیاری وغیرہ سے گلوبرینا ٹکنالوجیز کمپنی کا اب کوئی تعلق نہیں رہے گا ۔ لہذا حکومت تلنگانہ نے اڈوانسڈ سپلیمنٹری امتحانی نتائج کے لیے کوئی اور نئے ادارہ کا انتخاب کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ باوثوق سرکاری ذرائع نے یہ بات بتائی اور کہا کہ نئے ادارہ کا انتخاب کرنے کی مکمل ذمہ داری محکمہ تلنگانہ اسٹیٹ ٹیکنیکل سرویسیس کے تفویض کی گئی ہے جس کی روشنی میں محکمہ تلنگانہ اسٹیٹ ٹیکنیکل سرویسیس نے ٹنڈر نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے ۔ اسی ذرائع کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ تلنگانہ ریاستی بورڈ آف انٹر میڈیٹ ایجوکیشن نے سال 2018-19 سے تین سال کے دوران امتحانات انٹر میڈیٹ کے نتائج کی ذمہ داری گلوبرینا ٹکنالوجیز کمپنی کے سپرد کیا تھا اور اس کے لیے جملہ 4.80 کروڑ روپئے کا ٹنڈر کی ذمہ داری دی گئی تھی لیکن پہلے ہی سال یعنی 2018-19 میں ہی امتحانی نتائج کی ذمہ داری میں مبینہ بے قاعدگیاں اور دھاندلیوں کے واقعات پیش آئے اور اس طرح گلوبرینا ٹکنالوجیز کمپنی انٹر میڈیٹ امتحانی نتائج کو شفافیت کے ساتھ مرتب کرنے میں بالکلیہ طور پر ناکام ثابت ہوئی اور حکومت کی جانب سے مبینہ دھاندلیوں و بے قاعدگیوں کی تحقیقات کے لیے سہ رکنی اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دی تھی

اور اس سہ رکنی کمیٹی نے کی گئی بعض فنی غلطیوں کی نشاندہی کی اسی ذرائع کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ تمام اپوزیشن جماعتوں نے ان تمام غلطیوں و بے قاعدگیوں کی مکمل طور پر اخلاقی ذمہ داری قبول کرنے کا حکومت سے مطالبہ کررہی ہیں ۔ لہذا حکومت نے اس مسئلہ پر سخت اقدامات کرتے ہوئے اب آئندہ نتائج میں احتیاط برتنے اور اس طرح کی بے قاعدگیوں و دھاندلیوں کے واقعات کا اعادہ نہ ہونے کے لیے نئے ادارہ کا انتخاب کرنے میں تلنگانہ اسٹیٹ ٹیکنیکل سرویسیس نے بہت ہی سخت شرائط پر عمل آوری کرنے کے اقدامات کررہی ہے اور اب تک کم از کم دو پراجکٹس میں دس لاکھ طلباء وطالبات کے امتحانی نتائج کی پراسسنگ کیے ہوئے رہنے کی شرط عائد کی گئی ہے ۔ اس کے علاوہ سال 2015-2018 کے دوران سلسلہ وار تین سال تک مرکزی و ریاستی حکومتوں ، یونیورسٹیوں اور مختلف سیلیکشن بورڈز و دیگر تعلیمی اداروں میں نتائج کی پراسسنگ کا تجربہ رہنے کو ضروری قرار دیا ہے اور اس ادارہ یا کمپنی میں کم از کم 25 ممتاز فنی ماہرین کی موجودگی ہونا چاہئے اور گذشتہ دو سالہ عرصہ کے دوران انٹر میڈیٹ بورڈ میں کوئی خدمات انجام نہ دیتے ہوئے ہونا چاہئے ۔ اس طرح آئندہ اس طرح کی مبینہ بے قاعدگیوں و دھاندلیوں کے واقعات کا اعادہ نہ ہونے کے لیے احتیاطی اقدامات کئے جارہے ہیں ۔۔