لیبر کیسوں کی یکسوئی کیلئے آسان طریقہ، مرکزی وزیر کا بیان
نئی دہلی ۔ 27 ۔ اپریل (سیاست ڈاٹ کام) سال 2014 ء کے دوران صنعتی تنازعات میں ہڑتالوں اور لاک آؤٹس کے باعث ملک کو 200 کروڑ مالیتی پیداواری نقصانات اٹھانا پڑا۔ تاہم گزشتہ چند سال کے دوران ہڑتالوں اور لاک آؤٹس میں اضافہ کا رجحان نہیں دیکھا گیا ۔ وزیر لیبر بنڈارو دتاتریہ نے آج لوک سبھا میں وقفہ صفر کے دوران یہ اطلاع دی اور بتایا کہ سال 2013 ء کے دوران 200 سے زائد صنعتی تنازعات میں 10,59,749 ورکرس کے حصہ لینے پر 431 کروڑ مالیتی پیداوار کا نقصان ہوا جبکہ سال 2012 ء کے دوران 318 صنعتی تنازعات میں 13,07,454 ورکرس کی شمولیت سے 469 کروڑ کی پیداور کا نقصان اٹھانا پڑا۔ انہوں نے بتایا کہ قانون صنعتی تنازعات 1947 ء میں یہ گنجائش ہے کہ سستے اور اسان طریقہ پر صنعتی تنازعات کی پیچیدگیوں کی یکسوئی کی جائے اور قانون قانونی موشگافیوں کے بغیر تنازعات کی یکسوئی کیلئے مرکزی حکومت نے انڈسٹریل ٹریبونل اور لیبر کورٹس قائم کئے ہیں۔ مسٹر بنڈارو دترتیہ نے مزید بتایا کہ لیبر منسٹری نے ایک مشرم سویدھا پورٹل قائم کیا ہے تاکہ آن لائین صنعتی یونین کے رجسٹریشن ، انسپیکشن کی اطلاع ، سالانہ ٹیکس ریٹرنس کا ادخال اور شکایات کی یکسوئی کی جاسکے، جس کے باعث محکمہ لیبر کے عہدیداروں کی جانب سے صنعتوں کے معائنہ کے طریقہ کار میں شفافیت پیدا ہوئی اور شکایتوں کے ازالہ کے نظام میں بہتری آئے گی۔