گریٹر حیدرآباد میں پینے کے پانی کی قلت دور ہوگی

شاہ میر پیٹ، چوٹ اوپل منڈلوں میں دو ذخائر آب کی تعمیر کا فیصلہ
حیدرآباد۔/5جنوری، ( سیاست نیوز) حکومت نے گریٹر حیدرآباد کے حدود میں پینے کے پانی کی قلت پر قابو پانے کیلئے دو ذخائر آب کی تعمیر کا فیصلہ کیا ہے۔ ان دونوں ذخائر آب کی پراجکٹ رپورٹ تیار کرنے کیلئے مرکزی حکومت کے ادارہ کو ذمہ داری دی گئی ہے۔ اسپیشل چیف سکریٹری ایم جے گوپال کے مطابق یہ دونوں ذخائر آب کی تفصیلی پراجکٹ رپورٹ کی تیاری کا کام مسرس WAPCOS لمیٹیڈ کو دیا گیا ہے جس کی مالیت ایک کروڑ 80لاکھ روپئے ہے۔ منیجنگ ڈائرکٹر حیدرآباد میٹرو واٹر سپلائی نے اس ادارہ کو پراجکٹ رپورٹ تیار کرنے کا کام حوالے کرنے کی سفارش کی تھی جسے حکومت نے منظور کرلیا۔ واضح رہے کہ حکومت نے گوداوری کے 20ٹی ایم سی پانی کے ذخیرہ کیلئے کیشو پورم شاہ میر پیٹ منڈل میں ذخیرہ آب کی تعمیر کا فیصلہ کیا ہے جبکہ دریائے کرشنا کے 20 ٹی ایم سی پانی پر مشتمل دوسرا ذخیرہ آب چوٹ اوپل منڈل میں تعمیر کیا جائے گا۔ ان دونوں ذخائر آب کی تعمیر کیلئے علی الترتیب 1660کروڑ اور 1960 کروڑ روپئے کے خرچ کا تخمینہ کیا گیا ہے۔ خانگی کمپنی سے پراجکٹ رپورٹ کے حصول کے بعد حکومت تعمیر کا آغاز کرے گی۔