گریٹر حیدرآباد میں تشہیری ٹیکس میں اضافہ کی تجویز

آئندہ ماہ سے عمل آوری کا امکان ، جی ایچ ایم سی کے مسودہ کو کمشنر کی منظوری
حیدرآباد /23 مارچ ( سیاست نیوز ) شہر حیدرآباد میں اب تشہیر مہنگی ہوجائے گی ۔ بسوں ، آٹوز دیگر گاڑیوں ، ہورڈنگس ، یونی پول اور سائن بورڈس پر تشہیری مہم کو مہنگا کر دیا جارہا ہے ۔ چونکہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن نے تشہیری ٹیکس میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس نئے طریقہ کار پر امکان ہے کہ آئندہ ماہ سے عمل آوری کا آغاز ہوگا ۔ جس کیلئے تمام تر تیاریاں مکمل کرلی گئیں ہیں اور کمشنر نے مسودہ کو منظوری بھی دے دی ہے ۔ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن نے اس نئے طریقہ کار سے سو کروڑ روپئے سالانہ زائد آمدنی کا نشانہ مقرر کیا ہے اور اس اضافہ ٹیکس کو بلدی عہدیدار لازمی تصور کرتے ہیں اور جواز کے طور پر بلدیہ کا کہنا ہے کہ تشہیری ٹیکس 16 سال قبل مقرر کردہ قیمتوں کے مطابق وصول کیا جارہا ہے ۔ جبکہ اب نیا طریقہ کار اور نئی پالیسی اور نئی قیمتیں ضروری ہیں ۔ شہر میں کالجس ، اداروں ، دفاتر ، دواخانوں ، اسکولس ، ملبوسات ، موبائیل ہر قسم کے ہمہ اقسام کے کاروبار میں ادارے اور تاجرین تشہیر کیلئے بسوں اور سائن بورڈ کا سہارا لیتے ہیں ۔ اب ان کی قیمتیں مہنگی ہوجائیں گی ۔ کمشنر بلدیہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن مسٹر سریش کمار نے مسودہ تشہیری ٹیکس کو منظوری دے دی ہے اور امکان ہیکہ آئندہ بجٹ سال کے آغاز یعنی ماہ اپریل سے نئی قیمتوں پر عمل کیا جائے گا ۔ بلدیہ کی جانب سے اس تشہیری ٹیکس کے نئے طریقہ کار پر عمل آوری کیلئے عوامی اعتراضات کو حاصل کیا جارہا ہے ۔ بلدیہ نے بلدیہ کی ویب سائیٹ www.ghmc.gov.in پر مسودہ کو پیش کیا ہے اور عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ اندرون ایک ہفتہ اپنے اعتراضات کو پیش کریں اور عوام راہ راست ایڈیشنل کمشنر بلدیہ ایڈورٹائزمنٹ کو پیش کرسکتے ہیں۔ بلدیہ نے تشہیری ٹیکس کی نئی قیمتوں کو مقرر کرنے کیلئے تین علحدہ زمرے تشکیل دئے ہیں اور اب بغیر بلدی کمشنر کی اجازت کے کسی بھی قسم کے سائن بورڈ ، فلیکسی ، عمارتوں اور دیواروں پر نصب کرنے کی اجازت نہیں رہے گی ۔ بلکہ علاقہ ،مقام اور اس علاقہ و مقام کی تاریخی حیثیت کے لحاظ سے ٹیکس کی قیمت کو مقرر کیا جائے گا ۔ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن حدود میں 2425 ہورڈنگس اور یونی پولس پائے جاتے ہیں اور اس کے علاوہ دیگر سائن بورڈ ، کمانیں ، فلیکسی بورڈ کی تعداد مزید زیادہ ہے ۔ سال 2013-14 میں بلدیہ کو ان تشہیری ٹیکس کی شکل میں 20.08 کروڑ روپئے حاصل ہوئے جبکہ سال 2014-15 میں 19.36 کروڑ امکان ہے ۔ قیمتیں فی اسکوائر میٹر دو ہزار ڈھائی ہزار اور تین ہزار روپئے زمرے کے لحاظ سے مقرر کی جائے گی ۔