گریٹر حیدرآباد آر ٹی سی نقصانات سے دوچار

آمدنی اَٹھنی خرچ روپیہ کے مماثل ، بس مسافرین کو آمد و رفت میں مشکلات
حیدرآباد ۔ 21 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : گریٹر حیدرآباد کے حدود میں آر ٹی سی کا معاملہ آمدنی اَٹھنی خرچہ روپیہ کے حساب میں چل رہا ہے ۔ روزانہ آر ٹی سی کو 2.98 کروڑ روپئے کی آمدنی ہے ۔ جب کہ 4.12 کروڑ روپئے کے مصارف ہورہے ہیں ۔ روزانہ گریٹر حیدرآباد کے حدود میں آر ٹی سی کو 1.14 کروڑ روپئے کے نقصانات برداشت کرنا پڑرہا ہے ۔ شہری عوام کو ضرورت کے مطابق آر ٹی سی انتظامیہ کی جانب سے نئی بسیں دستیاب نہیں رکھی جارہی ہیں جس کی وجہ سے مسافرین کی تعداد میں اضافہ نہ ہونے سے گریٹر آر ٹی سی نقصانات سے دوچار ہورہی ہے ۔ اس کے علاوہ شہر میں خانگی گاڑیوں کی مسابقت میں بھی اضافہ ہوگیا ہے ۔ ڈیزل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے بھی نقصانات میں اضافہ ہورہا ہے ۔ سال 2016-17 کے دوران گریٹر حیدرآباد آر ٹی سی کو 354.75 کروڑ روپئے کا نقصان ہوا جو 2017-18 میں بڑھ کر 418 کروڑ روپئے تک پہونچ گیا ۔ پٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے گریٹر حیدرآباد کو سالانہ 70 کروڑ روپئے کا نقصان ہورہا ہے ۔ گریٹر حیدرآباد آر ٹی سی کے حدود میں جملہ 29 ڈپوز ہیں جن کے ذریعہ روزانہ 3572 بسیں 10.09 لاکھ کیلو میٹر چلائی جاتی ہیں ۔ اس کے لیے آر ٹی سی 2.40 لاکھ ڈیزل کا استعمال کرتی ہے ۔ آر ٹی سی کی نئی بسیں سڑکوں پر لانے کے اعلانات صرف وعدوں تک محدود رہ گئے ۔ ایک سال سے صرف اعلانات کیے جارہے ہیں جس پر آج تک کوئی عمل آوری نہیں ہوئی ۔ حکومت نے ہر سال گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کی جانب سے فنڈز کی اجرائی عمل میں لانے کا اعلان کیا ۔ 2016-17 میں 367 کروڑ روپئے جاری کئے گئے ۔ اس کے بعد سے کوئی فنڈز جاری نہیں کئے گئے ۔ ماہرین ٹرانسپورٹ کی رائے ہے کہ شہر میں ایک ہزار نئی بسیں متعارف کرائی گئی تو گریٹر آر ٹی سی خسارے پر قابو پاسکتی ہے ۔ سینئیر ریٹائرڈ ایمپلائز نے یہ بھی تجویز پیش کی ہے کہ آر ٹی سی انتظامیہ نئے بسیں خریدنے کے موقف میں نہیں ہے تو ہنگامی طور پر کرائے کی بسیں حاصل کریں ۔ گریٹر حیدرآباد کے کئی ایسے علاقے ہیں جہاں آر ٹی سی بسوں کی رسائی نہیں ہے ۔ لوگ اپنی ذاتی گاڑیوں یا متبادل گاڑیوں کا انتظام کرنے کیلئے مجبور ہیں شہر میں سٹ ون بسوں ، کیابس اور آٹوؤں سے آر ٹی سی کو مسابقت میں اضافہ ہوگیا ہے ۔ بنگلور سٹی میں ایک کروڑ آبادی کے لیے 6 ہزار بسیں چلائی جارہی ہیں جب کہ گریٹر حیدرآباد میں 3800 بسیں ہی دستیاب ہیں ۔ میٹرو ٹرین مکمل دستیاب نہ ہونے کے باوجود آر ٹی سی بسوں کی ڈیمانڈ میں کوئی کمی نہیں آئی ہے ۔۔