گریٹر انتخابی مہم کیلئے سیاسی جماعتوں کی خصوصی گاڑیاں تیار

لاکھوں روپئے کے اخراجات، چندرا بابو نائیڈو مشہور چیتنیہ رتھم سے مہم چلائیں گے
حیدرآباد۔/22جنوری، ( سیاست نیوز) گریٹر حیدرآباد کی انتخابی مہم کے زور پکڑتے ہی اہم سیاسی جماعتوں نے خصوصی گاڑیوں کا انتظام کررہا ہے جن کے ذریعہ پارٹی کی انتخابی مہم چلائی جائے گی۔ ٹی آر ایس، کانگریس، تلگودیشم، بی جے پی کے علاوہ مجلس نے بھی کئی تشہیری گاڑیوں کی تیاری کا آرڈر دیا ہے اور ان جماعتوں کی تشہیری گاڑیاں مختلف بلدی وارڈز میں لاؤڈ اسپیکر کے ذریعہ انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔ ان جماعتوں نے پارٹی کے اہم قائدین کیلئے خصوصی گاڑیوں کو تیار کیا ہے جن پر پارٹی قائدین کی تصاویر کے ساتھ کٹ آؤٹس، انتخابی نشان اور نعرے درج کئے گئے ہیں۔ ان گاڑیوں پر لاؤڈ  اسپیکر کا خصوصی انتظام کیا گیا ہے تاکہ روڈ شو کے دوران زیادہ سے زیادہ فاصلے کا احاطہ کیا جاسکے۔ خصوصی گاڑیوں کی تیاری کے سلسلہ میں بعض  مشہور ایجنسیوں کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ گریٹر انتخابات کیلئے ابھی تک تقریباً 200گاڑیوں کی تیاری کا آرڈر ملا ہے اور 100سے زائد تشہیری گاڑیاں حوالے کردی گئیں۔ بعض دیگر ایجنسیوں کے ذریعہ بھی تشہیر گاڑیوں کی تیاری کا کام جاری ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ تمام اہم جماعتیں آئندہ دو دن کے بعد انتخابی مہم میں شدت پیدا کردیں گی۔ ٹی آر ایس نے انتخابی مہم کیلئے خصوصی گاڑی تیار کی ہے جسے مکمل گلابی رنگ میں رنگ دیا گیا ہے اور چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ، رکن پارلیمنٹ کویتا اور وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ کی تصاویر کے علاوہ پارٹی کا انتخابی نشان آویزاں کیا گیا ہے۔ اس گاڑی سے خطاب کیلئے خصوصی پلیٹ فارم تیار کیا گیا ہے چونکہ پارٹی کا انتخابی نشان ’ کار ‘ہے لہذا کار کو ماڈیفائی کرتے ہوئے تشہیری گاڑی کی شکل دی گئی ہے۔ ٹی آر ایس کی ایک اور تشہیری گاڑی تلنگانہ بھون میں تیار ہے جسے توقع ہے کہ کے ٹی راما راؤ استعمال کریں گے۔ اس گاڑی پر پارٹی کے حق میں انتخابی نعروں کے علاوہ شہیدان تلنگانہ کے حق میں بھی نعرے درج ہیں۔ ٹی آر ایس قائدین نے بتایا کہ اس گاڑی کو سابق میں کے سی آر نے انتخابی مہم کیلئے استعمال کیا تھا۔ پارٹی کی جانب سے تیار کی گئی بعض تشہیری گاڑیوں پر صرف کے سی آر اور کویتا کی تصاویر دیکھی گئیں۔ بی جے پی، کانگریس، تلگودیشم اور مجلس نے بھی پرانی تشہیری گاڑیوں کو ماڈیفائی کیا ہے۔ تلگودیشم پارٹی کی انتخابی مہم میں این ٹی راما راؤ کی مشہور چیتنیہ رتھم کو استعمال کیا جائے گا۔ چیف منسٹر آندھرا پردیش چندرا بابو نائیڈو اور ان کے فرزند لوکیش اس گاڑی کے ذریعہ انتخابی مہم میں حصہ لیں گے۔ بتایا جاتا ہے کہ ایک تشہیری گاڑی کی تیاری اور اس میں تبدیلیوں پر 3تا 5لاکھ روپئے کے اخراجات ہوئے ہیں۔ پارٹی امیدواروں نے اپنے طور پر پرانی جیپ گاڑیوں کو انتخابی مہم کی گاڑیوں میں تبدیل کرلیا ہے۔ انتخابی مہم کیلئے زیادہ تر مہیندرا اور ٹاٹا کی گاڑیوں کو ماڈیفائی کرتے ہوئے استعمال کیا جارہا ہے۔ انتخابی مہم میں خصوصی تشہیری گاڑیوں کے علاوہ قومی قائدین کی شرکت کا امکان ہے۔ بی جے پی اور تلگودیشم اتحاد نے مرکزی وزراء بنڈارودتاتریہ اور ایم وینکیا نائیڈو کو شرکت کی دعوت دی ہے۔ اس کے علاوہ وزیر خارجہ سشما سوراج کو بھی مہم میں شامل کیا جاسکتا ہے تاکہ خواتین کے ووٹ حاصل کئے جاسکیں۔ مرکزی وزیر نیتن گڈکری نے بھی انتخابی مہم میں شدت سے اتفاق کرلیا ہے۔ کانگریس کی طرف سے امکان ہے کہ ڈگ وجئے سنگھ اور غلام نبی آزاد مہم کے آخری مرحلہ پر حیدرآباد کا دورہ کریں گے۔ اے آئی سی سی کے نائب صدر راہول گاندھی جو گزشتہ دنوں حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کے دورہ پر آئے تھے انہوں نے پارٹی انتخابی مہم میں حصہ نہیں لیا اور صرف قائدین کے ساتھ اجلاس پر اکتفاء کیا۔ ٹی آر ایس قائدین انتخابی مہم میں چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے حصہ لینے کے حق میں ہیں اور اس سلسلہ میں وزراء کے ذریعہ انہیں انتخابی مہم میں شامل کرنے کیلئے مساعی جاری ہے۔