گریجویٹ حلقہ سے بی جے پی امیدوار رامچندر راؤ کامیاب

حیدرآباد۔/25مارچ، ( سیاست نیوز) تلنگانہ قانون ساز کونسل انتخابات کیلئے ہوئی رائے دہی میں آج این رامچندر راؤ ( بی جے پی ) کو کامیابی حاصل ہوئی جبکہ ان کے حریف ٹی آر ایس امیدوار دیوی پرسادکے علاوہ دیگر امیدواروں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ این رامچندر راؤ نے جملہ 53,881 ووٹ حاصل کئے جبکہ دیوی پرساد راؤ نے 40,563 ووٹ حاصل کئے۔ ان کے علاوہ اے روی کمار گپتا کو جملہ 2856 ووٹ ملے۔ اس بار الیکشن کمیشن نے کوئی امیدوار موزوں نہ ہونے کی صورت میں رائے دہندوں کیلئے ’’ نوٹا ‘‘ کی سہولت فراہم کی تھی اور جملہ 521ووٹ اس زمرہ میں ڈالے گئے۔ گریجویٹ حلقہ کیلئے رائے دہی کے بعد آج ووٹوں کی گنتی مقرر تھی جہاں ابتدائی راؤنڈ سے ہی بی جے پی امیدوار سبقت برقرار رکھے ہوئے تھے چنانچہ چوتھے راؤنڈ کی گنتی ابھی جاری تھی کہ ٹی آر ایس امیدوار دیوی پرساد نے اپنی شکست تسلیم کرلی۔ انہوں نے کہا کہ یہ شخصی طور پر ان کی شکست ہے اور اسے ٹی آر ایس کی ناکامی قرار دینا غلط ہوگا۔ کامیاب امیدوار مسٹر رامچندر راؤ نے کہا کہ گریجویٹ طبقہ نے ٹی آر ایس حکومت کے خلاف اپنا فیصلہ سنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان نتائج کا اثر جی ایچ ایم سی انتخابات پر بھی مرتب ہوگا۔دیوی پرساد نے کہا کہ پارٹی اس شکست کے اسباب کا پتہ چلائے گی ۔ انہوں نے رامچند رراؤ کے حق میں ہمدردی کی لہر کا بھی دعویٰ کیا اور کہا کہ رامچندر راؤ اس سے پہلے دو مرتبہ ایم ایل سی اور ایک مرتبہ اسمبلی کیلئے مقابلہ میں شکست سے دوچار ہوئے ہیں چنانچہ گریجویٹ رائے دہندوں نے ہمدردی کے طور پر انہیں ووٹ دیا ہے۔ اس کے علاوہ انتخابات میں کانگریس اور دیگر جماعتوں کا مظاہرہ انتہائی ناقص رہا۔ کامیاب امیدوار رامچندر راؤ نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت صرف 10ماہ میں عوامی اعتماد سے محروم ہوچکی ہے۔ انہوں نے اسے تلنگانہ میں نئی سیاسی تبدیلی کا اشارہ قرار دیا۔