گروگرام کے بعد مہر ولی کی گلشن مسجد میں شرپسندوں نے نماز بند کروائی ،امام صاحب کے ساتھ بد سلوکی

نئی دہلی : گروگرام کے بعد دہلی کے مہرولی علاقہ میں بھی نماز سے روکنے کی کوشش کی گئی ہے ۔مسجد میں گزشتہ تین روز سے نماز نہیں ہورہی ہے ۔جس کی شکایت پولیس میں کی گئی ہے ۔لیکن ابھی تک کسی کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی ہے ۔

دوسری جانب دہلی وقف بورڈ کا کہنا ہے کہ بورڈ کی جانب سے مسجد میں امام مقرر کیا گیا ہے اور اس معاملہ پر ایس ایچ او سے بھی بات کی گئی ہے۔قابل ذکر ہے کہ ایک سال قبل بھی اس مسجد میں شرپسندوں نے اسی طرح ہنگامہ آرائی کر کے امامن کے ساتھ بد سلوکی کی تھی اور قدیمی قبروں کو مسمار کردیاگیا تھا ۔مہرولی واقع مسجد گلشن میں کچھ شر پسند عناصر نے جبراگھس کر امام صاحب کے ساتھ بد تمیزی کے علاوہ مسجد کی اشیاء کو بھی نقصان پہنچایا گیا ہے ۔اطلاع ملتے ہی مسلمان اس مسجد میں جمع ہوگئے اور شر پسند عناصر کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ۔مقامی افراد کا کہنا ہے کہ مہرولی تاریخی علاقہ ہے او ریہاں کبھی فرقہ وارانہ فساد نہیں ہوئے ۔یہاں سب پیار و محبت سے رہتے ہیں مگر چند عناصر ماحول کو خراب کر رہے ہیں ۔