جناب زاہد علی خاں اور فیض عام ٹرسٹ کا مثالی اقدام ، ہمدردان ملت کے حق میں پریشان حال ماں کی دعائیں
حیدرآباد ۔ 23 ۔ نومبر : ( نمائندہ خصوصی) : ماں باپ چاہے امیر ہوں یا غریب اپنی اولاد کا خیال رکھنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھتے ۔ ان کی خوشیوں کے لیے اپنی خوشیاں قربان کردیتے ہیں اولاد کو بیماریوں سے بچانے کے لیے ممکنہ اقدامات کرتے ہیں ۔ اس کے باوجود بچے جب معمولی سے بخار میں بھی مبتلا ہوجاتے ہیں تو والدین تڑپ اٹھتے ہیں ۔ ان کی بے چینی دیکھ کر شائد بخار کو بھی بخار آجاتا ہوگا اور ایسے میں کسی ماں باپ کا جوان بیٹا شدید بیمار ہوجائے اور اس کے دونوں گردے کام کرنا بند کردے ، ان کا بیٹا تیزی کے ساتھ موت کی جانب بڑھتا ہوا دکھائی دے تو ان کا کیا حال ہوگا ۔ اس کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا ۔ اگر کوئی ایسے فکر مند والدین کے چہروں پر مسکراہٹیں لانے کا کام کرتاہے تو یقینا یہ بہت بڑا کام ہے ۔ ایسا کام جس سے اللہ تعالیٰ اور ہمارے نبی کریم ﷺ کی خوشنودی حاصل ہوتی ہے شکر کی بات یہ ہے کہ ہمارے شہر حیدرآباد فرخندہ بنیاد کے شہریوں میں چاہے وہ امیر ہو یا غیر ہمدردی اور مصیبت زدوں کی مدد کا جذبہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہے ۔ خدمت خلق میں مصروف اداروں میں روزنامہ سیاست اور فیض عام ٹرسٹ غیر معمولی خدمات انجام دے رہے ہیں جب کہ ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں اور سکریٹری و ٹرسٹی فیض عام ٹرسٹ جناب افتخار حسین بلالحاظ مذہب و ملت رنگ و نسل پریشان حال بیماروں ، محتاجوں کی مالی مدد کے لیے حتی المقدور کوشش کرتے ہیں ۔ دونوں اداروں اور دونوں شخصیتوں نے ایسے کئی ماں باپ کے چہروں پر خوشیاں واپس لائیں جو اپنی اولاد کی زندگیوں سے مایوس ہوگئے تھے انہیں کچھ سجھائی نہیں دے رہا تھا کہ آخر ان کے بیٹوں کے گردوں کی پیوندکاری کے لیے لاکھوں روپئے کا انتظام کیسے ہوگا ۔ حال ہی میں فلک نما کے رہنے والے ایک 20 سالہ نوجوان مرزا منور بیگ کے گردوں کی پیوندکاری کے لیے یہ نوجوان سال 2010 سے گردوں کے عارضہ میں مبتلا اور ڈائیلاسیس پر تھا ۔ اپالو ہاسپٹل میں اس نوجوان کے گردوں کی پیوندکاری کی گئی جس پر 8 تا 9 لاکھ روپئے کے مصارف آئے ۔ ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں نے اپنی جانب سے 75 ہزار روپئے سکریٹری فیض عام ٹرسٹ جناب افتخار حسین نے 75 ہزار روپئے اور ٹرسٹی فیض عام ٹرسٹ جناب رضوان حیدر نے 50 ہزار اس طرح جملہ دو لاکھ روپئے مرزا منور بیگ کے بھائیوں کے حوالے کیے جب کہ سیاست میں ایک مفت اشتہار کے ذریعہ اس نوجوان کی مالی مدد کی اپیل کی گئی تب ایک لاکھ 80 ہزار روپیوں کا ہمدردان ملت نے انتظام کیا جب کہ مرزا منور بیگ کے والدین اور بھائیوں نے دوست احباب کی مدد سے 2 لاکھ روپئے جمع کئے ۔ اس طرح 6 لاکھ روپئے کا انتظام ہوگیا اور گردہ کی پیوندکاری کے نتیجہ میں ایک نوجوان کی زندگی بچ گئی ۔ اس امداد سے فکر مند والدین کے چہروں پر خوشیاں لوٹ آئی ہیں ۔ بھائیوں اور بہنوں کے علاوہ دوست احباب نے بھی راحت کی سانس کی ۔ مرزا منور بیگ کی والدہ نے جناب زاہد علی خاں اور جناب افتخار حسین اور جناب رضوان حیدر کا اس جذبہ ہمدردی پر شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ زندگی بھر ان شخصیتوں اور ان کے ارکان خاندان کے ساتھ ان لوگوں کے لیے بارگاہ رب العزت میں دعا گو رہیں گی جنہوں نے ان کے بیٹے کی جان بچانے کے لیے امداد کی ۔ مرزا منور بیگ کے بھائیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے بھائی کا نام جیون دان میں درج کروایا تھا ۔ ابتداء میں وہاں کچھ ٹسٹ کیے گئے جن پر کچھ ہزار روپئے کے مصارف آئے اور پھر جیون دان کے ذریعہ گردہ کا انتظام ہوا ۔ اس طرح ان کے بھائی کے گردہ کی پیوندکاری انجام پائی ۔ سیاست اور فیض عام ٹرسٹ اور ہمدردان ملت کے غیر معمولی جذبے کے نتیجہ میں آج ایک نوجوان اور اس کے والدین کے چہروں پر خوشیاں لوٹ آئیں ۔ واضح رہے کہ ہندوستان میں ذیابیطس کے مریضوں اور خاص کر نوجوانوں میں گردہ کے امراض تیزی سے پیدا ہورہے ہیں 2008 میں منظر عام پر آئی ایک رپورٹ میں بتایاگیا تھا کہ ہر 5 منٹ میں دو لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہو کر انتقال کرجاتے ہیں ۔ اس طرح ہر روز 547 اور سال میں دو لاکھ افراد گردوں کے امراض میں مبتلا ہو کر گذر جاتے ہیں جب کہ دنیا میں ہر سال 3 ملین لوگوں کے گردوں کی پیوندکاری ہوتی ہے ۔ بہر حال مرزا منور بیگ جیسے کم عمر نوجوان کے والدین کی خوشی ہم سب کے لیے بہت بڑی خوشی کا باعث ہے ۔۔