حیدرآباد ۔ 24 ۔ ستمبر : ( پریس نوٹ ) : فورم فار گڈ گورننس کے سکریٹری ایم پدمابھا ریڈی نے حکومت تلنگانہ پر زور دیا کہ گرام پنچایتوں کو دستور میں کی گئی ترمیم کے مطابق 29 اختیارات عطا کئے جائیں تاکہ گرام پنچایتوں خود حکمرانی کے ادارے بن سکیں ۔ ایک صحافتی بیان میں مسٹر پدمنابھا ریڈی نے کہا کہ ریاست تلنگانہ کی تقریبا 70 فیصد آبادی دیہاتوں میں رہتی ہے ۔ ان کے لیے بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے لیے گرام پنچایتوں کا وجود عمل میں لایا گیا ہے ۔ دستور کے آرٹیکل 243-G کے مطابق ریاستی حکومتوں کو گرام پنچایتوں کو 29 اختیارات عطا کرنے ہیں لیکن چند ریاستوں جیسے کیرالا کے سوائے کئی ریاستوں نے پنچایتوں کو اختیارات اور ذمہ داریاں دینے کے مسئلہ میں اقدامات نہیں کئے ۔ ریاست تلنگانہ میں 29 کے منجملہ صرف 10 اختیارات ہی گرام پنچایتوں کو دئیے گئے ہیں۔ درکار اختیارات اور ذمہ داریاں عطا نہ کئے جانے کی وجہ گرام پنچایتوں توقع کے مطابق کام نہیں کرپارہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں کی ترقی کیلئے حکومت تلنگانہ گرام پنچایتوں کو تمام 29 اختیارات عطا کرے اور انہیں ترقی اور سماجی انصاف کیلئے ان کے پلانس تیار کرنے اور ان پر عمل درآمد کرنے کی اجازت دی جائے ۔ انہوں نے حکومت تلنگانہ سے اپیل کی کہ گرام پنچایتوں کو سیلف گورننس ادارے بنانے میں مدد کرے اور سرکاری پروگرامس جیسے گراما جیوتی وغیرہ پر مطمئن نہ ہوجائے ۔۔