گجویل کے ٹی آر ایس قائدین کی 24 گھنٹے میں گھر واپسی

ہریش رائو کی کامیاب مساعی، کانگریس پر لالچ اور دبائو کا الزام
حیدرآباد۔4 اکٹوبر (سیاست نیوز) اسمبلی انتخابات سے عین قبل سیاسی جماعتوں میں آیا رام گیا رام قائدین کی سرگرمیاں دیکھی جاتی ہیں۔ پارٹی میں نظرانداز کرنے کی شکایت پر دوسری پارٹی کا دامن تھام لیتے ہیں لیکن پہلی پارٹی کسی طرح سمجھا مناکر واپس آنے کے لیے راضی کرلیتی ہے۔ کچھ یہی حال چیف منسٹر کے اسمبلی حلقہ گجویل میں دیکھا گیا جہاں ٹی آر ایس سے تعلق رکھنے والے مجالس مقامی کے نمائندوں نے کل صدرپردیش کانگریس اتم کمار ریڈی کی موجودگی میں کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔ لیکن وزیر آبپاشی ہریش رائو کی مساعی سے اندرون 24 گھنٹے یہ قائدین دوبارہ ٹی آر ایس میں واپس آگئے۔ کے سی آر کی انتخابی مہم اور نتیجے پر اثرانداز ہونے کے اندیشے کے تحت ہریش رائو کو متحرک کیا گیا اور انہوں نے اپنی بے پناہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے ناراض قائدین کو منالیا اور وہ ٹی آر ایس میں واپس ہوگئے۔ کانگریس میں شامل ہونے والے قائدین جن کا تعلق دُباک اور گجویل اسمبلی حلقوں سے ہے، انہوں نے ہریش رائو سے ان کی قیام گاہ پر ملاقات کی اور گھر واپسی کا اعلان کیا۔ ہریش رائو نے قائدین کو گلابی کھنڈوا پہناکر دوبارہ استقبال کیا۔ اس طرح 24 گھنٹے میں یہ قائدین کانگریس کا کھنڈوا اتارکر ٹی آر ایس میں واپس ہوگئے۔ انہوں نے کے سی آر کی کامیابی کے لیے جدوجہد کرنے کا عہد کیا۔ قائدین نے الزام عائد کیا کہ کانگریس قائدین کے لالچ اور دبائو کے تحت انہوں نے شمولیت اختیار کرلی تھی لیکن آج وہ دوبارہ گھر واپس ہورہے ہیں۔ ایم پی ٹی سی رکن کویتا اور سینئر قائد یادگیری، سرپنچ ایلیا اور دیگر قائدین نے اپنے حامیوں کے ساتھ ٹی آر ایس میں واپسی کا اعلان کیا ہے۔ وزیر آبپاشی ہریش رائو نے الزام عائد کیا کہ کانگریس پارٹی نے ٹی آر ایس قائدین کو توڑنے کی کوشش کرتے ہوئے اپنا حقیقی چہرا بے نقاب کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس قائدین کو مختلف لالچ اور دبائو کے تحت پارٹی سے انحراف کے لیے مجبور کیا جارہا ہے۔ ہریش رائو نے کہا کہ ٹی آر ایس قائدین اور کسی لالچ میں آنے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ ضلع میدک کی تمام 10 نشستوں پر ٹی آر ایس کامیاب ہوگی۔ پارٹی میں واپس آنے والے قائدین نے کہا کہ ٹی آر ایس کے علاوہ کوئی اور پارٹی علاقہ کی ترقی کے لیے کام نہیں کرسکتی۔ انہوں نے پارٹی امیدواروں کی کامیابی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کا عہد کیا۔