گجویل میں کے سی آر کو دھکا

ٹی آر ایس کے کئی قائدین کانگریس میں شامل
حیدرآباد ۔ 3 ۔ اکتوبر (سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے سربراہ اور کارگزار چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کیلئے حلقہ اسمبلی گجویل میں مشکل حالات دکھائی دے رہے ہیں۔ ٹی آر ایس سے تعلق رکھنے والے کئی قائدین نے کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی ہے ۔ کے سی آر نے مجوزہ اسمبلی انتخابات میں گجویل سے دوبارہ مقابلہ کا فیصلہ کیا ہے۔ انہیں اگرچہ کامیابی کا یقین ہے لیکن بنیادی سطح پر قائدین کی ناراضگی پر قابو پانے کیلئے کوئی توجہ نہیں دی گئی ۔ اطلاعات کے مطابق مقامی ٹی آر ایس قائدین کو شکایت ہے کہ حکومت میں انہیں کوئی عہدے نہیں دیئے گئے جبکہ انتخابات سے قبل کئی وعدے کئے گئے تھے ۔ پارٹی سے ناراض کئی قائدین نے حالیہ دنوں میں اپنے حامیوں کے ساتھ کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی ۔ جگدیو پور کی منڈل پرجا پریشد رکن رینوکا کے علاوہ دو ایم پی ٹی سی ارکان ، دو سرپنچوں اور دو کونسلرس نے اپنے حامیوں کے ساتھ کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی ۔ اس تبدیلی کو گجویل میں ٹی آر ایس کیلئے زبردست دھکا قرار دیا جارہا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کے سی آر کا فارم ہاؤز جگدیو پور میں واقع ہے اور اسی علاقہ کے مقامی عوامی نمائندوں کی ٹی آر ایس سے دوری کے سی آر کیلئے انتخابات میں مشکلات کا سبب بن سکتی ہے۔ اسی دوران صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی نے دعویٰ کیا کہ آئندہ انتخابات میں کانگریس کو گجویل سے کامیابی حاصل ہوگی۔
’ صاف اور محفوظ جوہری توانائی پیداوار میں حالیہ ترقی ‘ پر
نائب صدر جمہوریہ کا خطاب
حیدرآباد ۔ 3 ۔ اکٹوبر : ( سیاست ڈاٹ کام ) : نائب صدر جمہوریہ ہند وینکیا نائیڈو نے آج کہا کہ ہندوستان میں توانائی کے استعمال میں سالانہ 4.2 فیصد اضافہ ہورہا ہے جو 2040 تک اہم معاشی ترقی یافتہ ممالک کی صف میں آجائے گا اور 82 فیصد حیاتیاتی ایندھن کی طلب کو پورا کرسکے گا ۔ جو قابل تجدید ایندھن کا دوسرا بڑا ذریعہ ہے اور توانائی کی بڑھتی ضرورت کے مطابق ملک میں 2040 تک تقریبا گیارہ فیصد توانائی کی طلب بڑھ جائے گی جو 2016 تک صرف پانچ فیصد تھی ۔ ان خیالات کا اظہار نائب صدر جمہوریہ وینکیا نائیڈو نے آج ایک کانفرنس میں کیا جس کا عنوان تھا ’صاف اور محفوظ جوہری توانائی پیداوار میں حالیہ ترقی ‘ ۔۔