جئے پور ، 28 مئی (سیاست ڈاٹ کام) گجروں اور حکومت راجستھان کے درمیان آٹھ روزہ تعطل جمعرات کی شب اختتام پذیر ہوا جبکہ حکومت نے ایک ایسا بل متعارف کرانے سے اتفاق کرلیا کہ گجروں اور چار دیگر طبقات کیلئے سرکاری زیرانتظام اداروں میں 50 فیصد کے مجموعی ریزرویشن کی قانونی حد کے باہر 5% کوٹہ یقینی ہوجائے۔ ان برادریوں کو علحدہ بل کے تحت ’’پسماندہ طبقات بالتخصیص‘‘ کے طور پر ریزرویشن دیا جائے گا۔ حکومت نے 50 فیصد کی حد کے آگے بڑھ کر معاشی طور پر پسماندہ طبقات کیلئے 14% ریزرویشن کے ضمن میں بھی علحدہ بل لانے سے اتفاق کرلیا۔ گجر قائدین کے ساتھ یہاں چار گھنٹے طویل میٹنگ کے بعد وزیر پارلیمانی امور راجیندر سنگھ نے اعلان کیا کہ ریاستی حکومت یہ بل کابینہ اور ریاستی اسمبلی میں منظور کرے گی اور پھر اسے 9 ویں سیڈول میں شمولیت کیلئے بھیجے گی۔ اگر یہ بل 9 ویں شیڈول میں شامل کرلئے جاتے ہیں تو عام زمرہ کی نشستوں کی تعداد گھٹ کر 31% ہوجائے گی۔ صدر گجر آرکشن سنگھرش سمیتی کروڑی سنگھ بائنسلا نے ان برادریوں کے مطالبے کو قبول کرنے پر حکومت سے اظہار تشکر کیا اور ’’زحمت کا موجب‘‘ بننے پر عوام سے معذرت خواہی کی۔ انھوں نے کہا کہ ریل پٹریاں اور سڑکیں جلد ہی آمدورفت کیلئے صاف کردی جائیں گی۔ قبل ازیں احتجاج کے آٹھویں روز مزید شدت پیدا ہوئی جبکہ خواتین اور بچوں کی کثیر تعداد لاٹھیوں اور سلاخوں کے ساتھ شامل ہوگئی۔ اگرچیکہ پولیس اور نیم فوجی دستوں کو طلب کیا گیا لیکن گجروں کے تخلیہ کیلئے کوئی کارروائی شروع نہیں کی گئی جوکہ عدالتی ہدایت کے باوجود ریلوے پٹریوں اور سڑکوں پر راستہ روک رہے ہیں۔