گجرخواتین بھی لاٹھیوں کے ساتھ احتجاج میں شامل

بھرت پور ؍ جئے پور ۔ 28 مئی (سیاست ڈاٹ کام) گجر برادری کا احتجاج آج آٹھویں دن بھی دہلی ۔ ممبئی ریل روٹ ایک اہم قومی شاہراہ پر جاری ہے جبکہ سرکاری ملازمتوں میں 5 فیصد تحفظات کی فراہمی کے مطالبہ پر حکومت کے ساتھ مذاکرات تعطل کا شکار ہے۔ گجروں نے گذشتہ ایک ہفتہ سے 3 اضلاع میں ریلوے پٹریوں اور اہم سڑکوں پر دھرنا دیتے ہوئے ٹریفک کو مسدود کردیا ہے۔ راجستھان ہائیکورٹ نے کل سرکاری عہدیداروں کو ہدایت دی تھی کہ جئے پور ۔ آگرہ قومی شاہراہ پر فی الفور ٹریفک کی بحالی کیلئے اقدامات کریں۔ ڈائرکٹر جنرل پولیس اور چیف سکریٹری کو طلب کرتے ہوئے دریافت کیا تھا کہ ریلوے پٹریوں اور قومی شاہراہوں کے گھیراؤ کو ختم کرنے کیلئے انتظامیہ نے کیا اقدامات کئے ہیں۔ دریں اثناء گجر برادری کے نمائندوں اور حکومت کے درمیان آج 5 فیصد تحفظات کیلئے ایک نئے فارمولہ پر تبادلہ خیال کیا گیا لیکن یہ واضح نہیں ہوسکا کہ اجلاس میں گجر لیڈر کروری سنگھ بینسالہ بھی شریک تھے۔

حکومت راجستھان نے جاریہ تعطل پر ایک نئے فارمولہ کے ساتھ تازہ مذاکرات کیلئے گجروں کو مدعو کیا تھا اور کہا کہ موجودہ 50 فیصد تحفظات کے قانونی دائرہ میں انہیں 5 فیصد کوٹہ فراہم کرنا ممکن نہیں ہے اور تحفظات ان کی درجہ بندی سے سماجی ہم آہنگی متاثر ہونے کا خطرہ لاحق ہوجائے گا۔ دریں اثناء گجر برادری کے احتجاج میں مزید شدت پیدا ہوگئی جبکہ خواتین اور بچوں کی کثیر تعداد کے لاٹھیوں اور سلاخوں کے ساتھ شامل ہوگئی۔ اگرچیکہ پولیس اور نیم فوجی دستوں کو طلب کرلیا گیا ہے لیکن گجروں کے تخلیہ کیلئے کوئی کارروائی شروع نہیں کی گئی جوکہ عدالتی ہدایت کے باوجود ریلوے پٹریوں اور سڑکوں پر راستہ روکو احتجاج کررہے ہیں۔