گجرات کے مثالی ترقی کے مودی نمونہ پر پرینکا کی تنقید

رائے بریلی 25 اپریل (سیاست ڈاٹ کام ) پرینکا گاندھی نے آج گجرات کی مثالی ترقی کے نمونہ کا پردہ فاش کرتے ہوئے جس میں ’’ہزاروں ایکر اراضی‘‘ چیف منسٹر نریندر مودی کے ’’دوستوں‘‘ کو کوڑیوں کے مول دی جارہی ہے کہا کہ مودی ملک کو ’’کلاس روم‘‘ سمجھتے ہیں اور ان کا سلوک ملک کے ساتھ اسی قسم کا ہے۔ اپنی والدہ صدر کانگریس سونیا گاندھی کی رائے بریلی میں انتخابی مہم چلانے کے دوران انہوں نے مودی پر ان کے ’’اے بی سی ڈی‘‘ اور ’’آر ایس وی پی‘‘ تبصروں پر تنقید کریت ہوئے کہا کہ اس کے بجائے انہیں عوام کو بتانا چاہئے تھا کہ انہوں نے عوام کیلئے کیا منصوبہ بندی کی ہے ،پرینکا گاندھی نے کہا کہ عوام کے پاس بے مثال سمجھنے کی طاقت ہے ۔ وہ مودی کے گجرات کی مثالی ترقی کے نمونہ کے بارے میں اچھی طرح جانتے ہیںجہاں آپ (مودی) نے ہزاروں ایکڑ اراضی آپ کے دوستوں کو دیدی ہے انہوں نے کہا کہ مودی کو عوام کو بتانا چاہئے کہ ان کی مثالی ترقی یافتہ ریاست میں کاشتکاروں اور مزدوروں کی کیا حالت ہے۔ یا پھر یہ بتانا چاہئے تھا کہ انہوں نے خواتین کے ساتھ کیا سلوک کیا ہے۔ عوام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹی وی پر زبردست مہم چلائی جارہی ہے ’’کبھی اے بی سی ڈی ،کبھی آر ایس وی پی اور کبھی د سے دیش اور ک سے کوا ،ب سے بیانڈ بھی تو کریئے‘‘۔ انہوں نے مودی سے کہا کہ وہ کسی پرائمری اسکول کی کلاس سے مخاطب نہیں ہے بلکہ ملک کے عوام سے مخاطب ہیں۔ واضح طور پر وہ مودی کے تبصروں کو اور یو پی اے اور گاندھی خاندان کے ماضی کو تنقید کا نشانہ بنانے کا حوالہ دے رہی تھیں انہوں نے کہا کہ مودی نے حال ہی میں یو پی اے کی حکومت کو ’’آر ایس وی پی ‘‘نمونہ قرار دیا ہے جس میں ایک شخص اپنی آمدنی کو ایک لاکھ روپئے سے پانچ سال میں 400 کرور کرسکتا ہے ۔ انہوں نے آر ایس وی پی کے اپنے طور پر معنی بتاتے ہوئے کہا کہ یہ مخفف ’’راہول ،سونیا،وڈرا اور پرینکا ‘‘کا ہے ۔ انہوں نے کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا ’’اے بی سی ڈی ،کانگریس پارٹی کی جانب سے کرپشن کی علامت ہے ۔ اے سے آدرش اسکام اوربی سے بوفورس اسکام سے ہوتا ہے ۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ کوئی بھی لیڈر چاہے ان کی اپنی پارٹی کا ہو یا کسی دیگر سیاسی پارٹی کا اسے اپنی تقریر میں یہ بتانا چاہئے کہ اس نے عوام کیلئے کیا کیا ہے ۔پرینکا نے کہا کہ کانگریس کے نظریہ کا ہمیشہ احترام کیا جاتا رہا ہے کیونکہ کانگریس کا نظریہ ملک کے اتحاد اور فراخدلی کی روایات پر مبنی ہے ۔