گجرات تصادم معاملہ:سپریم کورٹ کا جسٹس بیدی سے سوال

نئی دہلی، 12 دسمبر (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے گجرات تصادم معاملات کی انکوائری کی نگرانی کرنے والی کمیٹی کے سربراہ سے آج یہ جاننا چاہا کہ انہوں نے حتمی رپورٹ کمیٹی کے بارے میں دیگر اراکین کو بتایا ہے یا نہیں۔ عدالت عظمی نے 2002 سے 2006 تک گجرات میں ہوئے تصادم کی انکوائری کی نگرانی کے لئے ریٹائرڈ جج جسٹس ایچ ایس بیدی کی صدارت میں ایک کمیٹی قائم کی تھی۔ چیف جسٹس رنجن گوگوئی ، جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس کے ایم جوسف کی بنچ نے آنجہانی صحافی بی جی ورگیز اور نغمہ نگار جاوید اختر کی گیارہ سال پرانی عرضی کی سماعت کے دوران جسٹس بیدی سے پوچھا کہ کیا انہوں نے اپنی حتمی رپورٹ کمیٹی کے دیگر اراکین کو دکھائی ہے ۔ عدالت نے نگرانی کمیٹی کے چے ئرمین سے یہ بات اس وقت پوچھی جب گجرات حکومت نے رپورٹ کو عوامی حلقہ میں رکھنے کی مخالفت کی۔ ریاستی حکومت کی دلیل تھی کہ یہ اب تک واضح نہیں ہے کہ حتمی رپورٹ میں پیش کردہ حقائق جسٹس بیدی کے ذاتی خیالات تھے یا انہوں نے اسے کمیٹی کے دیگر اراکین کے سامنے بھی پیش کئے تھے ۔ خیال رہے کہ عرضی گذاروں نے تصادم کے ان واقعات کی جانچ سی بی آئی یا کسی دیگر آزاد ایجنسی سے کرائے جانے اور عدالت کے ذریعہ اس کی نگرانی کرانے کا مطالبہ کیا تھا۔ تاکہ سچائی سامنے آسکے ۔ مسٹر ورگیز کا انتقال 30دسمبر 2014کو ہوگیا تھا۔نگرانی کمیٹی نے اس سال فروری میں اپنی حتمی رپورٹ سونپ دی تھی۔