رائے پور 25 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) چھتیس گڑھ میں 3 سرکاری امدادی گاؤ شالاؤں میں 200 گایوں کی موت کے چار ماہ بعد مزید 50 گائے فاقہ کشی اور غفلت برتنے کے سبب فوت ہوجانے کی اطلاع ہے۔ یہ واقعہ یہاں سے 100 کیلو میٹر جنوب کے ضلع دھمتاری میں مگرلود کا ہے۔ دیہاتیوں کے مطابق جنھوں نے پولیس میں شکایت درج کرائی ہے، جملہ 100 گائے تین ماہ پرانے گاؤںشالہ میں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران فاقہ کشی اور حکام کی لاپرواہی کا شکار ہوکر مرگئی ہیں۔ وید ماتا گاؤشالہ جہاں یہ واقعہ پیش آیا، منہرن لال ساہو (32 سال) کی ملکیت ہے۔ دھمتاری کلکٹر سی آر پرسنا نے اتوار کو گاؤشالہ کا دورہ کیا اور تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ ایسے موقع پر جبکہ ملک کی کئی ریاستوں میں گاؤ رکشہ کے نام پر مخصوص فرقہ کے افراد کو نشانہ بنایا جارہا ہے، خود اکثریتی طبقہ کی نگرانی والے گاؤشالاؤں میں اس طرح کی اموات بڑا سوالیہ نشان ہے۔ پولیس نے گاؤشالہ کے اطراف و اکناف گایوں کے 37 ڈھانچے پائے۔ مزید 6 ،7 ڈھانچے دیگر مقامات پر دستیاب ہوئے۔ ساہو کو جانوروں پر مظالم کے انسداد سے متعلق قانون کے تحت گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا ہے۔ دھمتاری سپرنٹنڈنٹ آف پولیس رجنیش سنگھ نے بتایا کہ ساہو کے پاس گاؤشالہ چلانے کے کارکرد دستاویزات نہیں پائے گئے۔ اگسٹ میں 3 گاؤشالاؤں میں 200 گایوں کی موت ہوجانے کے بعد چیف منسٹر رمن سنگھ نے ضلع حکام کو ساری ریاست میں تمام گاؤشالاؤں کا معائنہ کرنے کی ہدایات جاری کئے تھے۔