ڈینگو مریضوں میں اضافہ ، حصول خون کیلئے مریضوں کی دوڑ دھوپ
حیدرآباد /17 ستمبر ( سیاست نیوز ) دواخانہ گاندھی میں ڈینگو مریضوں کا خصوصی علاج کے تحت حال 500 سے زائد مریضوں کا علاج کیا گیا ہے جن میں سے تقریباً 200 افراد ڈینگو سے متاثرہ تھے اور روزانہ 5تا 7 افراد ڈینگو کی علامتوں کے ساتھ رجوع ہو رہے ہیں اور متاثرین میں ڈینگو کی شدید علامتیں ہونے کی صورت میں ڈاکٹر ان مریضوں کو فوری شریک دواخانہ کر رہے ہیں۔ دواخانہ گاندھی میں شریک مریضوں کو بلکہ دیگر دواخانوں میں شریک مریضوں کو بھی خون ، پلیٹلیٹس اور پلازما وغیرہ کی ضرورت پڑنے پر دواخانہ گاندھی سے فراہم کئے جاتے ہیں ۔ دواخانہ گاندھی سے نہ صرف ڈینگو کے علامات والے مریض رجوع ہوتے ہیں بلکہ اس دواخانہ سے روزانہ تقریباً 100 تک ہنگامی حالات کے کیسیس بھی رجوع ہوتے ہیں جن میں سے اکثر مریضوں کو خون اور پلیٹلیٹس کی سخت ضرورت پیش آتی ہے مگر بلڈ ڈونیرس ( خون عطیہ دھندگان ) کی تعداد میں چند دن سے کمی ہونے کی وجہ سے خون اور پلیٹلیٹس کی شدید کمی ہو رہی ہے اور نتیجہ غریب مریضوں کو مجبوراً پرائیویٹ بلڈ بینکس سے خریدنا پڑ رہا ہے ۔ دواخانہ گاندھی میں اے بی اور او نگیٹیو بلڈ گروپ اور پلیٹلیٹس کی شدید ضرورت پیش آرہی ہے ۔ اس لئے دواخانہ کی جانب سے خصوصی طریقہ کار اختیار کیا جارہا ہے ۔ اگر کسی مریض کو خون ، پلیٹلیٹس یا پلازما وغیرہ کی ضرورت ہوتو باقاعدہ مریض کے افراد خاندان یا اس کے دوست و احباب میں سے چار افراد کو خون دینا ہوگا اور اس صورت میں ضرورت مند مریض کو خون یا پلیٹلیٹس ، پلازما وغیرہ فراہم کیا جائے گا اور ان افراد سے حاصل کردہ خون سے دیگر مریضوں کی ضرورت پوری کی جائے گی اور اس طرح خون کی کمی واقع ہونے سے روکا جارہا ہے ۔ علاوہ ازیں کبھی این جی اوز اور کالجس کے طلبہ کے ذریعہ خون عطیہ دہندگان کے خصوصی کیمپس بھی منعقد کئے جارہے ہیں ان کیمپوں سے حاصل کردہ خون دواخانہ میں جانچنے کے بعد بلڈ بینک میں محفوظ کیا جارہا ہے ۔ مگر چند دنوں سے کیمپوں کے انعقاد میں کمی اور مسلسل تعطیلات کی وجہ سے دواخانہ کے بلڈ بنک میں خون کی کمی واقع ہو رہی ہے ۔ البتہ ڈاکٹرس کا کہنا ہے کہ یہ وقتی کمی ہے اور عنقریب اس کمی کو دور کردیا جائے گا ۔