گاندھی نگر ، 26 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) گاندھی نگر میونسپل کارپوریشن (جی ایم سی) کے الیکشن کا نتیجہ ’ٹائی‘ کی صورت میں سامنے آیا جیسا کہ آج منعقدہ رائے شماری میں بی جے پی اور کانگریس دونوں نے 32 کے منجملہ فی کس 16 نشستیں جیتے ہیں۔ اب لاٹری سسٹم کے ذریعے طے کیا جائے گا کہ کون سی پارٹی جی ایم سی پر حکمرانی کرے گی۔ گاندھی نگر کلکٹر روی شنکر نے کہا کہ انتخابی نتیجہ ٹائی ہے کیونکہ دونوں پارٹیوں نے 16، 16 نشستیں جیتے ہیں۔ کانگریس کو 28 نشستوں کیلئے گنتی کے بعد 15 سیٹوں کے ساتھ سبقت ملی تھی جبکہ بی جے پی نے 13 سیٹیں جیتے تھے۔ آٹھویں و آخری وارڈ کیلئے رائے شماری کے قطعی مرحلے میں بی جے پی نے تین نشستیں جیتے جبکہ کانگریس کو ایک سیٹ ملی، جس پر معاملہ ٹائی ہوگیا۔ انھوں نے بتایا کہ ٹائی کی صورت میں میئر اور دیگر عہدے داروں کا انتخاب لاٹری سسٹم کے ذریعے ہوگا جس کیلئے ایک ڈبہ سے چٹھیاں نکالی جاتی ہیں۔ صبح جب گنتی آگے بڑھی تو دونوں پارٹیوں میں کانٹے کی ٹکر دیکھنے میں آئی۔ وارڈ 8 کے نتائج کا اعلان ہونے کے بعد ہی صورتحال واضح ہوئی۔ یہ ٹائی بی جے پی اور چیف منسٹر آنندی بین پٹیل کیلئے راحت کے مترادف ہے جنھیں اس ریاست میں پٹیل کوٹہ ایجی ٹیشن، پانی کی قلت اور کرپشن کے الزامات کی شکل میں کئی مشکلات کا سامنا ہے۔تاہم کانگریس پُرجوش ہے کیونکہ گزشتہ سال کے دیہی مجالس مقامی چناؤ میں زبردست فتح کے بعد اس کا دعویٰ ہے کہ شہری رائے دہندے بھی ریاستی اسمبلی انتخابات 2017ء سے قبل اس پارٹی کی طرف راغب ہورہے ہیں۔ صدر اسٹیٹ بی جے پی یونٹ وجئے روپانی نے کہا کہ ہم گاندھی نگر کے عوام کے دیئے گئے فیصلہ کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ جی ایم سی میں ہمارے لئے حمایت برقرار ہے جیسا کہ گزشتہ الیکشن میں کانگریس نے 18 نشستیں جیتے تھے مگر ہم نے انھیں 16 نشستوں تک محدود رکھا ہے۔ کانگریس نے بھی کہا کہ اسے عوام کا فیصلہ قبول ہے۔ پارٹی ترجمان منیش دوشی نے کہا کہ بی جے پی کے عملاً گڑھ ’شہری علاقہ‘ میں ٹائی ہوا ہے۔