سونیا گاندھی اور راہول کبھی جماعت پر مسلط نہیں ہوئے : جئے رام رمیش
حیدرآباد ۔ 25جولائی ( پی ٹی آئی ) گاندھی خاندان کو تاریخی وجوہات کی بناء کانگریس میں حاصل خصوصی مقام کو حق بجانب قرار دیتے ہوئے کانگریس کے سینئر لیڈر جئے رام رمیش نے کہا کہ سونیا اور راہول دونوں ہی خود کو جمہوری عمل کے پابند رکھے ہوئے ہیں اور وہ کبھی بھی پارٹی پر مسلط نہیں کئے گئے ۔ سابق مرکزی وزیر جئے رام رمیش نے کہا کہ یہ کہنا غلط ہوگا کہ فیصلہ سازی اس پارٹی میں بڑی حد تک فرد واحد کے ہاتھوں مرکوز ہے ۔ جئے رام رمیش نے پی ٹی آئی سے کہا کہ کانگریس کی صدر سونیا گاندھی مختلف ذرائع سے معلومات حاصل کیا کرتی ہیں اور اس کے بعد ہی کسی فیصلے پر پہنچتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ’’ ( اپریل 1998سے ) تاحال 18سال گزر چکے ہیں ‘ میں ان ( سونیا گاندھی ) کے ساتھ کام کرتا رہا ہوں اور میں دعویٰ کرسکتا ہوں کہ ان کے ساتھ میری بڑی حد تک نظریاتی یکسانیت رہی ہے ۔ وہ ( مسز گاندھی) ان قائدین میں انتہائی جمہوریت پسند ہیں جنہیں میںجانتا ہوں ۔ بعض معاملات میں وہ بہت زیادہ جمہوریت پسند ثابت ہوئی ہیں ‘‘ ۔ جئے رام رمیش نے مزید کہا کہ ’’ وہ ( سونیا گاندھی) کسی فیصلے پر پہنچنے سے قبل کافی وقت غور و خوض کیا کرتی ہیں ۔ مختلف ذرائع سے معلومات حاصل کیا کرتی ہیں اور کوئی قطعی فیصلہ کرتی ہیں ۔ وہ کانگریس کی صدر ہیں ۔ آپ کس طرح کہہ سکتے ہیں کہ فیصلہ سازی مرکوز ہے ۔ انہیں ( بحیثیت صدر ) فیصلہ کرنا ہوتا ہے ۔ 10 افراد ایک فیصلہ نہیں کرسکتے ‘ ایک شخص کو فیصلہ کرنا ہوتا ہے ‘‘ ۔ جئے رام رمیش نے کہا کہ ’’ گاندھی خاندان کانگریس پر مسلط نہیں ہوا ہے بلکہ پارٹی اور ملک کے لئے اپنی خدمات کے سبب انہیں نہ صرف پارٹی بلکہ ملک کے سارے سیاسی نظام میں ایک نمایاں مقام حاصل ہے ۔ مجھے اس میں کوئی غلطی نظر نہیں آئی ‘‘ ۔