شیلانگ 5 جون (سیاست ڈاٹ کام) صیانتی افواج اور گارو نیشنل لبریشن آرمی (جی این ایل اے) کے عسکریت پسندوں کے درمیان تصادم آج بھی جاری ہے۔ مبینہ طور پر گارو عسکریت پسند ایک قبائیلی خاتون کے ساتھ بدسلوکی اور اُس کی عصمت ریزی کی کوشش کے بعد بے رحمی سے قتل میں ملوث ہیں۔ دوراما پہاڑیوں کے سلسلہ میں جو دریائے سمسانگ کے کنارے واقع ہے، فوج کی جانب سے کارروائی کے آغاز کے بعد تصادم شروع ہوگیا۔ جی این ایل اے کے 40 تا 50 عسکریت پسند ایک کیمپ میں محصور ہوگئے تھے۔ انسپکٹر جنرل پولیس جی ایچ پی راجو نے کہاکہ تیز رفتار ہتھیاروں اور طریقوں کے تربیت یافتہ کمانڈوز اور سی آر پی ایف کی کوبرا فورس تصادم میں شامل ہے۔ مرکزی حکومت نے کل بی ایس ایف اور سی آر پی ایف کی 5 کمپنیاں میگھالیہ روانہ کی تھیں تاکہ نظم و ضبط برقرار رکھنے میں ریاستی حکومت کی مدد کریں۔ صیانتی افواج چیف منسٹر میگھالیہ مکل سنگما کی درخواست پر روانہ کی گئی۔
گارو عسکریت پسندوں نے ایک 35 سالہ قبائیلی خاتون کو جو 4 بچوں کی ماں ہے ایک اسالٹ رائفل سے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا۔ رائفل سے فائرنگ اِس خاتون کے سر پر اتنے قریب سے کی گئی تھی کہ اُس کا سر دو ٹکڑے ہوگیا تھا۔ عسکریت پسندوں نے اُس پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ پولیس کی مخبر ہے۔ اُس کے شوہر اور بچوں کو مکان میں بند کردینے کے بعد خاتون کو گھسیٹ کر باہر لایا گیا اور اُس کی عصمت ریزی کی کوشش کی گئی تھی۔ خاتون کی مزاحمت پر اُسے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا گیا تھا۔ جی این ایل اے کے ایک بیان میں تردید کی گئی ہے کہ اِس خاتون کے ساتھ کوئی بدسلوکی یا عصمت ریزی نہیں کی گئی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اُسے پولیس کا مخبر ہونے کی سزا دی گئی ہے۔ مرکزی وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ اور مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ کرن رجیجو نے کل اِس ہولناک ہلاکت کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔