گائے کو دلتوں نے نہیں ببر نے مارا تھا

گجرات پولیس کی تحقیقات میں انکشاف
احمدآباد 27 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) گجرات پولیس نے ضلع سومناتھ کے گیر ٹاؤن میں گاؤ رکھشکوں کی جانب سے دلتوں پر بہیمانہ حملہ کی تحقیقات میں یہ پتہ چلا ہے کہ دلتوں نے جس گائے کی کھال اُتاری ہے اُسے ایک ببر نے مار دیا تھا۔ اونا تعلقہ میں موٹا سمدھیالیہ گاؤں کے قریب دلتوں کی پٹائی کے واقعہ کی تحقیقات کرنے والے سی آئی ڈی ۔ کرائم برانچ کے عہدیداروں نے بتایا کہ عینی شاہدین سے یہ معلوم ہوا ہے کہ 10 جولائی کی شب ایک ببر نے اس گائے کو مار دیا تھا جس کی کھال دلتوں نے اُتار لی تھی۔ سی آئی ڈی انسپکٹر جنرل ایس ایس ترویدی نے جوکہ تحقیقات کی نگرانی کررہے ہیں بتایا کہ مذکورہ شب ببر نے 4 گائے کو ہلاک کیا تھا۔ انھوں نے بتایا کہ تحقیقات کے دوران عینی شاہدین نے مطلع کیاکہ 10 جولائی کی شب ببروں نے موضع بیڈیا میں ایک گائے اور قرب و جوار کے دیہاتوں میں 3 گائیوں کو ہلاک کردیا تھا اور مردہ گائیوں کو ٹھکانے لگانے کیلئے دوسرے دن صبح دلتوں کو طلب کیا گیا تھا جنھوں نے گائے کی کھال اُتار کر ڈھانچوں کو دفن کردیا تھا جس سے یہ واضح ہوجاتا ہے کہ ذبیحہ گاؤ میں دلت ملوث نہیں ہیں۔ گوکہ یہ دیہات گیر سنکچوری سے بہت دور واقع ہے لیکن اکثر و بیشتر خونخوار جانور اس علاقہ میں دیکھے جاتے ہیں۔ مسٹر ایس ایس ترویدی نے بتایا کہ یہ معاملہ ہنوز زیرتحقیقات ہے۔ گاؤ رکھشکوں کو کس نے طلب کیا تھا اور دلتوں نے کس مقام پر گاؤ کا چمڑا نکالا تھا اور گمراہ کن اطلاعات فراہم کرنے کے پس پردہ کیا محرکات تھیں جس کے باعث دلتوں کو بے رحمی سے پیٹا گیا۔ واضح رہے کہ موٹا سمدھیالہ گاؤں کے باہر 11 جولائی کو اس وقت دلتوں پر حملہ کیا گیا جب انھوں نے ایک گائے کی کھال اُتار لی تھی حتیٰ کہ دلت نوجوانوں کو نیم برہنہ کرکے پریڈ کروائی گئی تھی۔