گائے کا گوشت کھانے والوں کی پٹائی کی تائید

محض گوشت کھانے کیلئے گائے کوہلاک کرن والے’’ چند غلیظ دلتوں سے ساری برادری کا امیج متاثر ‘‘: راجہ سنگھ

حیدرآباد ۔ یکم اگست ( پی ٹی آئی ) تلنگانہ میں بی جے پی کے ایک رکن اسمبلی راجہ سنگھ نے گجرات کے ضلع اونا میں دلتوں کی پٹائی کے پس منظر میں گاؤ رکھشکوں کی آج بھر پور دفاع کی اور کہا کہ جو لوگ گائے کا گوشت کھارہے ہیں وہ ساری اپنی برادری کو رسواء کررے ہیں اور انہیں سبق سکھایا جانا چاہیئے ۔ گوشہ محل کے بی جے پی کے رکن اسمبلی نے اپنے فیس بک صفحہ پر ’’ اونا دلت واقعہ پر  میرا تبصرہ ‘‘ کے زیر عنوان پیش کردہ ایک ویڈیو کلپ میں مایاوتی پر اس مسئلہ میں سارے دلتوں کو گھسیٹنے کا الزام عائد کیا ۔ راجہ سنگھ نے ڈھائی منٹ کے ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’’ گائے کو ہلاک کرنے والے ) ان دلتوں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ محض گوشت کھانے کیلئے کیا کسی گائے کا قتل کرنا ضروری ہے ؟یہ بالکل غلط ہے ۔ یہ صرف اس قسم کے غلیظ دلتوں کے سبب ساری دلت برادری کا امیج متاثر ہورہا ہے جو حقیقت میں حُب الوطن ہے ۔ دھرم کی پابند ہے اور گائے کی پوجا کرتی ہے ‘‘ ۔ راجہ سنگھ نے مزید کہا کہ ’’ میں ان تمام دلتوں کو پیٹنے کی تائید کرتا ہوں جو کسی گائے کو محض اس کا گوشت کھانے کیلئے ہلاک کرتے ہیں ۔ یہی ٹھیک ہے ۔ میں ان کی بھی تائید کرتا ہوں جو ان ( دلتوں) کو سبق سکھاتے ہیں ‘‘ ۔ راجہ سنگھ کی 30 جولائی کو پوسٹ کردہ ویڈیو کلپ تاحال 65000 افراد دیکھ چکے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ تلنگانہ میں ایسے کئی دلت ہیں جو ان ( راجہ سنگھ) کے ساتھ گاؤ رکھشا مہم میں حصہ لیا کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا ہ ’’ میں خود کو سیکولر قرار دینے والے ان تمام افراد بالخصوص مایاوتی سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ اس مسئلہ میں دلتوں کو کیوں گھسیٹا جارہا ہے ۔ میں نہ صرف دلتوں بلکہ سماج کے تمام طبقات سے تعلق رکھنے والوں سے خواہ وہ کشتری ہو کہ یادو اور کوئی بھی ہو یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اگر وہ گائے ذبیح کریں گے تو ہم انہیں اس انداز میں سبق سکھائیں گے ۔ براہ مہربانی آپ سب یہ یاد رکھیں گے ‘‘ ۔ واضح رہے کہ گجرات کے ضلع گیرسومناتھ کے اونا تعلقہ کے تحت موضع موٹاسمادھیالیہ میں ایک مردہ گائے کی کھال اتارنے والے چار دلت نوجوانوں کی گاؤ رکھشکوں نے بری طرح پٹائی کی تھی ۔