نئی دہلی، 29 جولائی (یو این آئی) گائورکھشا کے نام پر تشدد اور ہجومی قتل (ماب لنچنگ) کے مسئلے پر لوک سبھا میں پیر 31 جولائی کو بحث ہوگی۔ ذرائع نے بتایا کہ حکمراں بی جے پی اور اپوزیشن خیمہ دونوں کے درمیان اس مسئلے پر ایک دن کی بحث کرنے پر اتفاق رائے ہوگیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق فی الحال اس مسئلے پر لوک سبھا میں دن بھر بحث کرنے پر اتفاق ہوا ہے ، لیکن اگر ضرورت پڑے ، تو اگلے روز بھی اس پر بحث ہوسکتی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ مین اپوزیشن کانگریس کے لیڈر ملک ارجن کھڑگے اپوزیشن خیمے کی طرف سے بحث کے قائد ہوں گے ، جبکہ کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی کی شرکت بھی متوقع ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ بحث کے دوران ’ماب لنچنگ‘کی اصطلاح کو استعمال کیا جائے گا یا نہیں ، ابھی اس پر حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے ۔ حکومت اور بی جے پی کی طرف سے بحث میں حصہ لینے والوں میں ایک خاتون ممبر پارلیمنٹ بھی ہوں گی۔ قابل ذکر ہے کہ لوک سبھا میں اپوزیشن اور حکمراں اتحاد کے درمیان اس مسئلے پر گزشتہ ایک ہفتہ سے تعطل جاری ہے ۔ دونوں فریق ایک دوسرے پر حملے کرتے رہے ہیں ۔ جہاں مسٹر ملک ارجن کھڑگے کا کہنا تھا کہ حکومت اس مسئلے پر بحث سے بھاگ رہی ہے ، جس پر سی پی آئی ایم کے رکن پارلیمنٹ محمد سلیم نے ان کی تائید کی تھی۔ وہیں دوسری طرف حکومت کی جانب سے پارلیمانی امور کے وزیر اننت کمار نے واضح کیا تھا کہ حکومت تمام مسائل بشمول مبینہ ماب لنچنگ پر بحث کے ہمہ وقت تیار ہے ۔دریں اثناء، بی جے پی کے ذرائع نے بتایا کہ پیر کو لوک سبھا میں اس مسئلے پر بحث کے دوران پارٹی کے لیڈران اکثریتی فرقہ پر تشدد کے تئیں اپوزیشن کے دوہرے معیار کو اجاگر کرنے کی کوشش کریں گے ، جس میں وہ یقینی طورپر مغربی بنگال کے بشیر ہاٹ کے تشدد اور کیرالہ میں ان کے بقول سرکاری حمایت سے ہونے والے سیاسی تشدد کے واقعات کا بھی ذکر کیا جائے گا۔