گاؤ ذبیحہ پر ملک گیر امتناع کیلئے ممکنہ کوشش

اندور ۔ /29 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) این ڈی اے حکومت ملک گیر سطح پر گاؤ ذبیحہ پر اتفاق رائے کے ذریعہ امتناع کیلئے ہرممکن کوشش کرے گی ۔ مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے آج یہ بات کہی ۔ انہوں نے جین طبقہ سے تعلق رکھنے والے قائدین کے ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک میں گاؤ ذبیحہ کو قبول نہیں کیا جاسکتا ۔ ہم پوری کوشش کریں گے کہ گاؤ ذبیحہ پر امتناع عائد کیا جائے گا اور اس مقصد کیلئے ہر طرح سے اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی جائے گی ۔ بی جے پی زیراقتدار ریاستوں مدھیہ پردیش اور مہاراشٹرا میں گاؤ ذبیحہ پر امتناع کا حوالہ دیتے ہوئے سینئر بی جے پی لیڈر نے کہا کہ گائے ذبح کرنے کی روک تھام کیلئے حکومت کے عہد کے معاملے میں کسی کو شبہ نہیں ہونا چاہئیے ۔ کوئی بھی اس تعلق سے ہم سے سوال نہیں کرسکتا ۔

مدھیہ پردیش میں بی جے پی حکومت نے اس مقصد کیلئے سخت قانون نافذ کیا ہے ۔ مہاراشٹرا حکومت نے بھی ایسا ہی کیا ۔ ہم نے حکومت مہاراشٹرا کے منظورہ بل کو صدرجمہوریہ کی منظوری کیلئے روانہ کرنے میں ذرا برابر بھی تاخیر نہیں کی ۔ اس موقع پر آچاریہ شیومنی نے مرکز سے جاریہ بجٹ سیشن کے دوران گائے کے ساتھ ساتھ بھینسوں کو ذبح کرنے پر امتناع کیلئے قانون سازی کی خواہش کی ۔ جس پر راجناتھ سنگھ نے کہا کہ اس مقصد کے لئے حکومت کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوان میں قطعی اکثریت کی ضرورت ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ آپ سبھی جانتے ہیں کہ پارلیمنٹ میں مختلف بلس کی منظوری کیلئے حکومت کو کتنی تگ ودو کرنی پڑرہی ہے ۔

بی جے پی کو راجیہ سبھا میں درکار اکثریت حاصل نہیں ہے ۔ راجناتھ سنگھ نے یاد دلایا کہ 2003 ء میں جب وہ وزیر زراعت تھے ، ان کی وزارت نے گائے پر مکمل امتناع کیلئے بل تیار کیا تھا ۔ لیکن پارلیمنٹ میں جیسے ہی انہوں نے بل پیش کیا ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی ۔ اس کی وجہ سے ہم یہ بل منظور نہیں کراسکے ۔ سینئر وی ایچ پی لیڈر اشوک سنگھل نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مرکز سے ملک گیر سطح پر گاؤ کشی پر امتناع کیلئے سخت قوانین نافذ کرنے کی خواہش کی ۔ انہوں نے کہا کہ کئی ریاستوں میں ایسے امتناعی قوانین نہیں ہے ۔ مرکزی حکومت کو چاہئیے کہ وہ ملک گیر سطح پر امتناع کو یقینی بنائیں ۔ انہوں نے کہا کہ گاندھی جی بھی گائے کے تحفظ کیلئے قانون کے حق میں تھے ۔