بنگالورو،31مارچ (سیاست ڈاٹ کام)کرناٹک کے وزیرداخلہ رامالنگاریڈی نے 12ِٰمئی کو ہونے والے ریاستی اسمبلی کے انتخابات میں بی جے پی کے برسراقتدار آنے پر ریاست میں گاوذبیحہ پر پابندی عائد کرنے امیت شاہ کے بیان کو سیاسی چال سے تعبیر کیا۔انہوں نے بنگالورو میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی حکومت میں ہندوستان برازیل کے بعد گائے کا گوشت برآمد کرنے والا دوسرا بڑا ملک بن گیا ہے اور گائے کے گوشت کی برآمد میں ریکارڈ 14فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔مہاراشٹراور یوپی جہاں پر بی جے پی کی حکومت ہے ،گائے کے گوشت کو سب سے زیادہ برآمد کرنے والی ریاستیں ہیں۔بی جے پی کی حکمرانی والی گوا ریاست میں 30تا50ٹن گائے کے گوشت کا استعمال کیاجاتا ہے ۔مرکزی وزیر کرن رجیجو نے خود دعوی کیا ہے کہ وہ گائے کا گوشت کھاتے ہیں اور ان کو کوئی بھی روک نہیں سکتا۔انہوں نے سوال کیا کہ کیا مودی شمال مشرقی ریاستیں جہاں بی جے پی برسراقتدار آئی ہے ،میں گائے کے گوشت کے استعمال کو روک سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ شخصی طورپر وہ تمام قسم کے جانوروں جن کا استعمال گوشت کے طورپر کیا جاتا ہے ، کی ہلاکت پر پابندی لگانے کی حمایت کرتے ہیں تاہم بی جے پی اس کی پابند عہد نہیں ہے اور شاہ کا بیان صرف لب کشائی کے سوا کچھ بھی نہیں ہے کیونکہ بعض بی جے پی کے لیڈران یوپی اور مہاراشٹر میں بیف پروسیسنگ سنٹرس چلاتے ہیں۔